امریکائی

عراق سے شام تک امریکی فوجی ساز و سامان لے جانے والے قافلے کی آمد

پاک صحافت عراق میں امریکی اڈوں سے فوجی سازوسامان، گولہ بارود اور ایندھن لے کر مشرقی شام کی طرف ایک قافلے کی آمد کا اعلان کیا۔

ہفتہ کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ امریکہ کی قیادت میں داعش مخالف بین الاقوامی اتحاد کا یہ نیا قافلہ اور فوجی سازوسامان لے کر عراق کی سرحد پر غیر قانونی “الولید” کراسنگ سے “سیرین ڈیموکریٹک فورسز” کے نام سے مشہور کرد ملیشیا کے زیر کنٹرول علاقوں میں داخل ہوا۔

ان ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اس قافلے کے سامان میں گولہ بارود، فوجی سازوسامان اور ایندھن کے 30 ٹرک شامل تھے۔

اس رپورٹ کے مطابق اس قافلے کا سامان شمال مشرقی شام میں الحسکہ کے نواحی علاقے الشدادی میں اتحاد کے غیر قانونی اڈوں پر گیا ہے۔

المیادین نیوز چینل نے پہلے اعلان کیا تھا کہ نام نہاد داعش مخالف اتحاد نے 2023 کے آغاز سے ہی مشرقی شام میں اپنے اڈوں میں آتش بازی اور فضائی دفاعی نظام نصب کیے ہیں تاکہ ان اڈوں کو مزاحمتی حملوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔

امریکی قابض افواج کے تعاون سے “کیو ایس ڈی” کے نام سے مشہور عسکریت پسند شام کے بیشتر آئل فیلڈز کو چوری کرنے کے لیے اپنے کنٹرول میں ہیں اور حالیہ مہینوں میں ہزاروں ٹرک ہتھیار، فوجی اور رسد سے لدے شامی آئل فیلڈز میں داخل ہوئے ہیں۔

دسمبر 2016 میں شام میں امریکی بازو کے طور پر دہشت گرد گروہ “داعش” کی شکست کے بعد، امریکی دہشت گردوں نے براہ راست اس گروہ کی جگہ لے لی اور اس وقت سے داعش کے بجائے شام کا تیل نکالنا اور چوری کرنا شروع کر دیا اور اس ملک کے لوگوں کا قتل عام جاری رکھا۔

حالیہ برسوں کے دوران، امریکہ مغربی ایشیائی خطے، خاص طور پر شام میں، لوگوں کی زندگیوں کا ایک عذاب اور ان کے تیل کے وسائل کا چور بن گیا ہے۔ ایسی کارروائی جو داعش دہشت گرد گروپ پہلے کر چکی ہے۔

شامی حکومت نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ شام کے مشرق اور شمال مشرق میں ان امریکی ملیشیاؤں اور دہشت گرد عناصر کا تیل کی لوٹ مار کے علاوہ کوئی اور مقصد نہیں ہے اور وہ اپنی غیر قانونی موجودگی کو ختم کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں

اردن

اردن صہیونیوں کی خدمت میں ڈھال کا حصہ کیوں بن رہا ہے؟

(پاک صحافت) امریکی اقتصادی امداد پر اردن کے مکمل انحصار کو مدنظر رکھتے ہوئے، واشنگٹن …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے