نیتن یاہو اور مغرب

نیتن یاہو کا مغرب کے ساتھ معاہدہ

پاک صحافت صہیونی حکومت کی جانب سے مغربی صحارا کو تسلیم کیے جانے کے بعد مغرب کے بادشاہ “محمد ششم” نے تل ابیب حکومت کے وزیر اعظم “بنیامین نیتن یاہو” کو اپنے ملک آنے کی دعوت دی۔

صیہونی ذرائع ابلاغ سے ارنا کے مطابق صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان میں محمد ششم کی طرف سے اس دعوت کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ یہ دعوت اسرائیل کی طرف سے مغربی صحارا پر مغرب کی حاکمیت کو تسلیم کرنے کے بعد دی جائے گی۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ مغرب کے بادشاہ نے مغربی صحارا پر مغرب کی خودمختاری کو تسلیم کرنے پر نیتن یاہو کا شکریہ ادا کیا اور بی بی کو رباط کا دورہ کرنے کے لیے کہتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس سفر سے دونوں اطراف کے تعلقات کی ترقی میں نئے افق کھلیں گے۔

اس بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ اس حکومت کی سلامتی کونسل کے سربراہ “تساہی ہنگبی” اس دورے کے لیے مراکش کے وزیر خارجہ “ناصر بوریتہ” کے ساتھ ضروری رابطہ کاری کریں گے۔

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے دفتر نے منگل کی رات اعلان کیا کہ تل ابیب نے مغربی صحارا کے متنازعہ علاقے پر مغرب کی حاکمیت کو تسلیم کر لیا ہے اور وہ وہاں قونصل خانہ کھولنے پر غور کر رہا ہے۔

اس دفتر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت دخلہ میں قونصل خانہ کھولنے پر غور کر رہی ہے۔

مغرب مغربی صحارا کو اپنے علاقے کے طور پر دعویٰ کرتا ہے، لیکن الجزائر کی حمایت یافتہ پولساریو فرنٹ وہاں ایک آزاد ریاست چاہتا ہے۔

2020 میں، امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مراکش اور صیہونی حکومت کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بدلے اس سرزمین پر مراکش کے دعوے کو تسلیم کیا۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے