لیپڈ

امریکہ اب اسرائیل کا قریبی اتحادی نہیں رہا: لیپڈ

پاک صحافت صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم یائر لاپد نے کہا ہے کہ بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں امریکا اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات اس حد تک خراب ہو گئے ہیں کہ واشنگٹن اب ہمارا قریبی اتحادی نہیں رہا۔

اخبار ٹائمز اسرائیل کے مطابق لاپڈ نے کہا کہ نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیلی کابینہ قانون میں تبدیلی کا بل منظور کر کے امریکا کے ساتھ اتحاد اور یکجہتی کو ختم کر رہی ہے۔

خیال رہے کہ نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیلی کابینہ قانون میں تبدیلی کی کوشش کر رہی ہے اور اس کوشش سے اسرائیل کی عدلیہ کا اختیار کم ہو جائے گا اور اس کے مقابلے میں ایگزیکٹو اور حکومت کے اختیارات بڑھ جائیں گے۔

نیتن یاہو کے مخالفین کا کہنا ہے کہ وہ عدلیہ کو کمزور کر کے اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نیتن یاہو پر بدعنوانی کے الزامات ہیں اور وہ عدلیہ کے قوانین میں تبدیلی کر کے اپنے خلاف کیس کو ہلکا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

لاپڈ نے کہا کہ اسرائیلی حکومت ہماری تاریخ کی سب سے بڑی تبدیلی پیدا کر کے ہمیں بحران کی طرف لے جا رہی ہے۔ اسی طرح انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اسرائیلی دو حصوں میں تقسیم ہو رہے ہیں اور امریکہ کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں اور امریکی کہتے ہیں کہ صیہونی حکومت کے ساتھ ہماری کوئی قدر مشترک نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے