اسرائیلی

32 اسرائیلی ارکان پارلیمنٹ کا ایران کی تقسیم کا مطالبہ

پاک صحافت اسرائیل کی پارلیمنٹ کنیسٹ کے بتیس ارکان نے صیہونی وزیر خارجہ کو خط لکھا ہے جس میں ایران کی تقسیم کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ اندرونی مسائل سے رائے عامہ کو ہٹایا جا سکے۔

رضا پہلوی کے دورہ اسرائیل کے ایک ہفتے بعد 32 صیہونی قانون سازوں نے اسرائیلی وزیر خارجہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں آذری بولنے والے علاقوں سے ایران سے علیحدگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

خط پر دستخط کرنے والے صہیونی قانون سازوں میں سے 22 کا تعلق نیتن یاہو کے حکمران اتحاد سے ہے جب کہ 11 کا تعلق اپوزیشن جماعتوں سے ہے۔

اسرائیلی پارلیمنٹیرینز کے اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس غیر قانونی حکومت کے سیاست دان چاہے ان کا کوئی بھی نظریہ کیوں نہ ہو، ایران کو تقسیم کرنے کی سازش کے حامی ہیں۔

درحقیقت اسرائیل میں گزشتہ 4 برسوں میں پانچ عام انتخابات ہوچکے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت کس سنگین سیاسی بحران سے گزر رہی ہے۔ پانچویں الیکشن کے بعد بھی وسیع پیمانے پر عوامی مخالفت کے پیش نظر نیتن یاہو کی قیادت میں بننے والی حکومت کے مستقبل قریب میں گرنے کا اندازہ آسانی سے لگایا جا سکتا ہے۔

سخت گیر انتہا پسند جماعتوں کی جانب سے حکومت میں شامل ہونے اور عدلیہ کے اختیارات کو محدود کرنے کی کوشش کے بعد اسرائیل میں بے مثال مظاہرے جاری ہیں۔

صیہونی حکومت کے اس سیاسی تعطل کے پیش نظر خود صیہونی حکام اس ناجائز حکومت کے زوال کی کھلم کھلا باتیں کر رہے ہیں۔ ان اندرونی مسائل سے عام لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے صیہونی ارکان پارلیمنٹ نے ایران کی تقسیم کا خیال ترک کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ایران پاکستان

ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کے امکانات

پاک صحافت امن پائپ لائن کی تکمیل اور ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے