نیتن یاہو

آخر میں نیتن یاہو کو جھکنا پڑا

پاک صحافت نیتن یاہو کی کابینہ نے عدالتی اصلاحات کے متنازع قانون کو ملتوی کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو اور صیہونی حکومت کے قومی سلامتی کے مشیر نے متنازعہ عدالتی اصلاحات کے قانون کو موخر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس پر فیصلہ اب پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں کیا جائے گا۔

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی کابینہ کے عدالتی اصلاحاتی قانون کے حوالے سے اسرائیل میں وسیع پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں۔ اس حکومت کے وزیر جنگ کو ان کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد نیتن یاہو مخالف مظاہروں میں شدت آگئی ہے۔ اتمار بن گویر نے نیتن یاہو کو کابینہ چھوڑنے کی دھمکی دی تھی۔

دریں اثناء نیتن یاہو نے صیہونی حکومت کے معزول وزیر جنگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی پارلیمنٹ کنیسٹ سے مستعفی ہو جائیں تاکہ اسے بحال کیا جا سکے۔صہیونی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یو آؤ گیلانٹ نے نیتن یاہو کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔ پیر کو نیتن یاہو نے گیلنٹ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔

اس فیصلے کے بعد اسرائیل میں جاری نیتن یاہو مخالف مظاہروں نے زور پکڑ لیا اور لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔ نیتن یاہو کے متنازعہ عدالتی اصلاحاتی قانون کے خلاف احتجاج کے لیے تل ابیب میں دس لاکھ سے زائد افراد پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہوئے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ اس قانون کی آڑ میں نیتن یاہو اپنے لیے حفاظتی حصار چاہتے ہیں کیونکہ ان کے خلاف بدعنوانی کے کئی مقدمات درج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے