انصار اللہ

انصار اللہ کے ترجمان: زلزلہ شام پر پابندیاں عائد کرنے والے ممالک کے لیے ایک اخلاقی امتحان ہے

پاک صحافت یمن کی انصار اللہ تحریک کے ترجمان نے شام کا محاصرہ ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زلزلہ ان ممالک کے لیے ایک اخلاقی اور انسانی امتحان ہے جو ظاہری طور پر شامی قوم کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں لیکن پھر بھی اس ملک کے محاصرے میں شریک ہیں۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق یمن کی تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے منگل کی شام اس بات پر تاکید کی کہ شامی قوم کے خلاف ظالمانہ محاصرہ اٹھا لیا جائے۔

المسیرہ نیوز چینل نے عبدالسلام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ زلزلے کی وجہ سے شامی قوم پر جو تباہی آئی ہے اس کے پیش نظر قیصر کے جابرانہ قانون کو منسوخ کرتے ہوئے شامی قوم کا محاصرہ ختم کر دینا چاہیے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ زلزلہ ان ممالک کے لیے ایک اخلاقی اور انسانی امتحان ہے جو [ بظاہر شامی قوم کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں] لیکن پھر بھی شام کے محاصرے میں شریک ہیں۔

20 دسمبر 2018 کو واشنگٹن نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں شام کے خلاف ایک نام نہاد “سیزر ایکٹ” کی منظوری دی۔ ان پابندیوں کو امریکی کانگریس نے دو ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کے درمیان تین سال کی کشمکش کے بعد منظور کیا اور 2020 کے آغاز میں عمل درآمد کے مرحلے میں داخل ہو گیا۔

دریں اثنا، ریکٹر اسکیل پر 7.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے، جس کا مرکز ترکی میں تھا، کل صبح کے وقت مغربی ایشیا اور مشرقی بحیرہ روم کے علاقے کے کئی حصوں کو ہلا کر رکھ دیا۔

زلزلہ پیما مراکز کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یہ زلزلہ ترکی اور شام کی سرحد پر اور ترکی کے شہر غازیان ٹیپ سے 26 کلومیٹر شمال مشرق میں آیا۔

اطلاعات کے مطابق یہ زلزلہ ترکی، شام، لبنان، فلسطین، عراق، اردن، مصر، سعودی عرب اور یوکرین اور یورپ کے کچھ حصوں بشمول یونان، بلغاریہ وغیرہ میں ریکارڈ کیا گیا۔

شام کی وزارت صحت نے بھی آج ایک بیان میں اعلان کیا: “حلب، لاذقیہ، حما، ادلب اور طرطوس کے صوبوں میں زلزلے کے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 1448 زخمی اور 769 ہو گئی ہے، اور یہ حتمی اعداد و شمار نہیں ہیں۔ “

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے