نیتن یاہو

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے اقتدار سنبھالتے ہی مظاہروں کا طوفان

پاک صحافت اسرائیل میں جب سے بنیامین نیتن یاہو نے وزیر اعظم کے طور پر اقتدار سنبھالا ہے، مظاہروں کا ایک طوفان ہے۔

ہفتے کے روز، 110,000 سے زائد افراد نے تل ابیب میں نتن یاہو حکومت کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرنے کے لیے مظاہرہ کیا۔

نیتن یاہو نے انتہا پسند جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائی ہے جس سے خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ یہ حکومت کشیدگی کو ہوا دے گی اور اسرائیل کی تباہی کے عمل کو تیز کرے گی۔

حکومت بنتے ہی نیتن یاہو کے معتقدین اور وزیر اتمار بن ظافر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے جس کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی اور اقوام متحدہ کے ادارے میں اسرائیل کے خلاف قراردادیں منظور کی گئیں۔

تل ابیب کے علاوہ ہفتے کے روز بئر صباح، حیفا اور مغربی بیت المقدس میں بھی مظاہرے کیے گئے۔ ان شہروں میں گزشتہ تین ہفتوں سے نیتن یاہو حکومت کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔

مظاہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت قانونی اور عدالتی شعبوں میں تبدیلیاں کرکے اپنے کرپٹ لیڈروں کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں

ویام وہاب

آپریشن “سچا وعدہ” انقلاب کے بعد اسرائیل کے خلاف سب سے اہم قدم تھا

(پاک صحافت) لبنان کی عرب توحید پارٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل امریکہ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے