ناصر کنانی

زیلنسکی کو امریکی حمایت پر پروان چڑھنے والوں کے نتائج سے کچھ سیکھنا چاہیے: ناصر کنانی

پاک صحافت ایران کا کہنا ہے کہ یوکرین جان لے کہ ہمارا اسٹریٹجک صبر لامحدود نہیں ہوگا۔

ایران کی وزارت خارجہ نے امریکی کانگریس میں یوکرین کے صدر کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زیلنسکی کے بیان کو بے بنیاد اور بارہا خیالات قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے صدر کو جان لینا چاہیے کہ بے بنیاد الزامات کے حوالے سے ہمارا اسٹریٹجک صبر لامحدود نہیں ہوگا۔

یوکرین کے صدر زیلنسکی یوکرین جنگ کے بعد پہلی بار امریکہ پہنچے ہیں جس کا مقصد مزید امریکی امداد حاصل کرنا ہے۔ یوکرین کے صدر نے امریکی کانگریس کے ارکان کے ساتھ ملاقات کے دوران ایران اور روس کے درمیان تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے ماسکو کی جانب سے یوکرینی تنصیبات پر ایرانی ڈرونز کے استعمال کی بات کی۔ زیلنسکی نے روس کے ساتھ جنگ ​​میں امریکی کانگریس میں کیف کی حمایت مانگی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی چافی نے جمعرات کو کہا کہ ڈرون کے بارے میں یوکرائنی حکام کی جانب سے کیے گئے بے بنیاد دعووں کا جواب دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران یوکرین کی جنگ میں کسی بھی فریق کو فوجی سازوسامان نہیں بھیج رہا ہے۔ناصر کنانی کے مطابق ایران ہمیشہ تمام ممالک کے اتحاد اور خودمختاری کی حمایت کرتا ہے جس میں یوکرین بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کے صدر کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایران کا اسٹریٹجک صبر لامحدود نہیں ہوگا۔

ناصر کنانی کا کہنا ہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی کو ان لیڈروں سے سبق لینا چاہیے جو امریکا کی حمایت پر بہت خوش تھے لیکن بعد میں ان کے ساتھ کیا ہوا؟ قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام اس سے قبل بھی کئی بار ان بے بنیاد دعووں کو مسترد کر چکے ہیں کہ ایران روس کو ڈرون بھیج رہا ہے جو یوکرین کی جنگ میں استعمال ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے علاوہ، نیتن یاہو اور تل ابیب کے دو اسٹریٹجک مسائل

(پاک صحافت) اسی وقت جب صیہونی غزہ میں جنگ بندی کے ساتویں مہینے میں بھٹک …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے