تحریک

صیہونی حکومت کی مزاحمت کے جوابی حملوں کو روکنے کی جدوجہد

بیروت {پاک صحافت} لبنان میں اسلامی جہاد تحریک کے نمائندے احسان عطایا نے ہفتہ کی صبح اعلان کیا: اسرائیل نے ثالثوں کے ذریعے مزاحمت کے انتقامی اقدامات کو روکنے کا مطالبہ کیا اور ہم نے اسے قبول نہیں کیا۔

عطایا نے کہا: صیہونی غاصب مزاحمت کے ردعمل کو روکنے کے لیے ایک بین الاقوامی ثالث کو منظرعام پر لانے کی کوشش کر رہا ہے۔

یہ الفاظ ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مصری وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی صورتحال پر قابو پانے اور جنگ بندی تک پہنچنے کی کوشش کے مقصد سے چوبیس گھنٹے شدید کالز جاری ہیں۔

اس کارروائی کی مناسبت سے عرب میڈیا نے غزہ کی صورتحال کو پرسکون کرنے کے لیے مصری سیکورٹی وفد کے اس پٹی اور مقبوضہ علاقوں کے دورے کا اعلان کیا۔

عبرانی زبان کے اخبار یدیعوت آحارینوت  نے بھی مصر کی جانب سے غزہ میں فلسطینی گروپوں کے ساتھ وسیع رابطوں کی خبر دی ہے تاکہ صورتحال کو پرسکون کیا جا سکے اور کشیدگی کو بڑھنے سے روکا جا سکے۔

غزہ میں جنگ بندی پر اسلامی جہاد تحریک کے ردعمل کو مسترد کرنے کا ردعمل صیہونی حکومت کے مختلف علاقوں پر مزاحمتی فورسز کی جانب سے راکٹ داغے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔

القدس بریگیڈز نے اعلان کیا کہ اس بٹالین کے اعلیٰ اہلکار کے قتل کے ردعمل کے پہلے مرحلے میں انہوں نے اسرائیلی علاقوں کو 100 میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

یہ حملہ اس حقیقت کے ردعمل میں کیا گیا ہے کہ جمعہ کے روز اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں کو اپنے فضائی حملوں کا نشانہ بنایا، جس کے دوران ایک پانچ سالہ بچے سمیت کم از کم 10 فلسطینی شہید اور 55 زخمی ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے