امریکی

امریکی چور ایک بار پھر شام میں داخل

دمشق {پاک صحافت} مختلف قسم کے جدید ترین ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کا ایک اور قافلہ عراق سے شام میں داخل ہو رہا ہے۔

خبر رساں ایجنسی صنعا کی رپورٹ کے مطابق 55 گاڑیوں پر مشتمل دہشت گرد امریکی فوجیوں کا ایک قافلہ جو فوجی ٹرکوں، ٹینکوں اور توپوں سمیت مختلف قسم کے جدید ترین ہتھیاروں سے لیس تھا، حال ہی میں عراق کے غیر قانونی الولید پاس سے گزرا۔ شام کے جنوبی علاقے میں حسکا داخل ہوا۔ عسکریت پسند امریکی فوج مبینہ طور پر ایک بین الاقوامی اتحاد کے طور پر تکفیری دہشت گردوں سے لڑنے کا دعویٰ کرتی ہے، جب کہ وہ کرد ڈیموکریٹک فورسز کے ساتھ مل کر شام کے تیل سے مالا مال علاقوں پر تیل کی قزاقی وغیرہ کے لیے قبضہ کر رہی ہے۔ گزشتہ چند ماہ کے دوران ہزاروں دہشت گرد امریکی فوجیوں کو شام کے تیل سے مالا مال علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔

فوج
قابل ذکر ہے کہ انسداد دہشت گردی مہم کے بہانے دہشت گرد امریکی فوجیوں اور ان کے اتحادیوں کی شام میں غیر قانونی موجودگی ایسے حالات میں جاری ہے کہ جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور اقتدار کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ شام میں الگ جنگ ہو گی۔ مختلف دہشت گرد گروہوں کے وجود کی بڑی وجہ امریکہ ہے۔ شام کے صدر بشار اسد نے امریکی حکومت کو “جرمن نازی حکومت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ شام کا تیل چوری کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے