علی باقری

مغربی پابندیوں کو ناکارا اور بے اثر بنانا ہماری حکمت عملی ہے: ایران

تھران {پاک صحافت} اسلامی جمہوریہ کے نائب وزیر خارجہ اور چیف جوہری مذاکرات کار علی بکری نے کہا کہ ایران کی حکمت عملی پابندیوں کو بے اثر کرنا ہے۔

جوہری مذاکرات کار علی باقری نے تیل، گیس اور پیٹرولیم کی نمائش کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن ایران کی کثیر جہتی ترقی کو روکنا چاہتا تھا لیکن ہم نے اس کی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔

ایران اور مغرب کے درمیان مذاکرات کا آٹھواں دور، جو کہ ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کے مقصد سے گزشتہ سال 27 دسمبر کو شروع ہوا تھا، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کی تجویز پر 11 مارچ 2022 کو روک دیا گیا تھا اور مذاکرات کاروں نے ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اپنے اپنے دارالحکومتوں میں واپس آچکے ہیں۔

اس وقت سے دونوں طرف سے کہا جا رہا ہے کہ بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے۔

علی باقری نے کہا کہ اب مغربی ممالک کی پابندیوں کا سامنا کرنے والے دوسرے ممالک بھی ایران سے پابندیوں سے بچنے کی تکنیک سیکھ رہے ہیں۔

ایران کے جوہری مذاکرات کار نے کہا کہ صرف پابندیوں کو روکنے کے منصوبے کی کامیابی ہی پابندیوں کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دشمن پر اعتماد نہ کرنے کے فیصلے میں اتنے ہی سنجیدہ ہیں جتنی سنجیدگی سے ہم مذاکراتی عمل اور وعدوں کی پاسداری میں کام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے