ویانا مزاکرات

ویانا مذاکرات میں معاملہ کہاں پھنس گیا، تاخیر کا سبب کس کی غلطی ہے؟ ایرانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ساری وجہ بتا دی!

تھران {پاک صحافت} اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران ویانا مذاکرات میں تاخیر کی وجوہات کی وضاحت کی ہے۔

خبر رساں ایجنسی ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹرس کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو میں جہاں علاقائی اور عالمی صورتحال بالخصوص کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یمن، افغانستان اور یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس دوران ایران پر پابندیاں ختم کرنے پر بھی بات ہوئی۔ بات چیت کے دوران ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے یورپی یونین کی جانب سے ایران اور امریکہ کے درمیان بیانات کے تبادلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی امریکی پالیسی ویانا مذاکرات کی موجودہ صورتحال کا باعث بنی ہے۔ انہوں نے امریکی کانگریس کی جانب سے منظور کی گئی غیر ضروری قرارداد کو دیرپا، مضبوط اور منصفانہ تصفیہ کے حصول کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا اور کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کو ٹرمپ انتظامیہ کے غلط فیصلوں کے بارے میں جرات مندانہ اور حقائق پر مبنی فیصلے کرنا ہوں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے افغانستان کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر جامع حکومت کی ضرورت پر زور دیا۔ ٹیلی فونک گفتگو میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پابندیوں کے خاتمے کے لیے ویانا مذاکرات میں ایران کی کوششوں کو سراہا اور مذاکرات کے جاری رہنے اور اچھے نتائج کی امید ظاہر کی۔ انہوں نے تہران اور ریاض کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا بھی خیر مقدم کیا اور یمن میں جنگ بندی کے لیے ایران کی حمایت کی تعریف کی۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے