عراق

عراق میں شیعہ مسلمانوں کے اماموں کے مقدس مقامات کو تباہ کرنے کی اپیل کے بعد کشیدگی اور احتجاج

بغداد {پاک صحافت} عراق میں السرخیہ فرقے کے ایک عالم علی موسیٰ اکول کاظمی المسعودی کی جانب سے شیعہ مسلمانوں کے ائمہ کے مقدس مزارات کو توڑنے کے مطالبے کے بعد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

مسجد الفتح المبین کے امام المسعودی نے پیر کے روز عراق میں اہل بیت (ع) کے مقدس خطوط کو توڑنے کا مطالبہ کیا ہے جس کے بعد بحران زدہ ملک میں ایک نیا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔

المسعودی کی اپیل کے بعد مظاہرین نے السرقیہ فرقے کے مذہبی مراکز کو بند کر دیا جب کہ دیوانیہ، سماوہ اور بابل میں مراکز کو آگ لگا دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ علی موسیٰ اکول کاظمی المسعودی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ایک عراقی عالم اور سیاست دان عمار حکیم نے بدھ کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے المسعودی کی اپیل کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس کے پیچھے ایک خطرناک سازش ہے جسے بے نقاب کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے عراقی عوام سے افہام و تفہیم کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ مقدس مزارات کی بے حرمتی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

قابل ذکر ہے کہ السرخیہ عراق میں ایک نیا فرقہ ہے جس کے پیروکار ملک میں حالیہ کچھ دہشت گردی کے واقعات اور حملوں میں ملوث رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے