آیت اللہ سیستانی

کرد رہنما نے آیت اللہ سیستانی کی شان میں گستاخی کی تو عوام میں غصہ پھوٹ پڑا، عراقی مشہور شخصیات کا شدید ردعمل

بغداد {پاک صحافت} عراق میں ایک کرد رہنما کی جانب سے آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کی بے عزتی کے بعد عوامی غم و غصہ پھوٹ پڑا، جب کہ اعلیٰ حکام نے بھی ردعمل کا اظہار کیا۔

کرد رہنما نایف الکردستانی، جو کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے حامی رہنما ہیں، نے اتوار کے روز آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کے بارے میں ایک قابل اعتراض ٹویٹ کیا، جس سے ملک بھر میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ مشتعل افراد نے بغداد میں کردستان ڈیموکریٹ پارٹی کے دفتر کو آگ لگا دی۔

حالات خراب ہونے کے بعد نائف الکردستانی کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور کردستان ڈیموکریٹ پارٹی نے کہا ہے کہ پارٹی کا نائف کے ٹویٹس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نایف کا اب پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

عراق کے دارالفتاویٰ کے ترجمان امیر البیطی نے کردستانیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی قیادت کا پورے ملک میں احترام کیا جاتا ہے اور یہ واقعہ دانستہ طور پر استکباری حرکت ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس فعل کو انجام دینے والے اور اس کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

کردستان پیٹریاٹک یونین کے رہنما برہان شیخ رؤف نے کہا کہ ہم مذہبی شخصیات کی توہین کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

عراق میں شیعہ اور سنی دونوں برادریوں کے رہنماؤں نے اس واقعے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور قصورواروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے