پیگاسس

پیگاسس: کیا اپنے پاؤں پر کلہاڑی چلا بیٹھا ہے اسرائیل ؟

تل ابیب {پاک صحافت} اسرائیلی کمپنی این ایس او کی جانب سے تیار کیا گیا خطرناک جاسوسی سافٹ ویئر دنیا بھر میں موضوع بحث اور تنازعہ بنا ہوا ہے جب کہ اسی وجہ سے اسرائیل کے اندر بھی رسہ کشی شروع ہوگئی ہے۔

اسرائیلی میڈیا ذرائع نے بتایا کہ صہیونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں پیگاسس کے استعمال کے معاملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کی صلاحیتوں اور دائرہ اختیار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسرائیلی صحافی شلومو گنور کا کہنا ہے کہ پیگاسس کے استعمال کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پورا اسرائیل ہل کر رہ گیا ہے۔ صحافی نے الجزیرہ ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سافٹ ویئر کو استعمال کرنے والے اہلکار مقدمے سے بچ گئے ہوں گے لیکن یہ بات یقینی ہے کہ اس بات کی تحقیقات ضرور کی جائیں گی کہ وہ کون اہلکار تھے جنہوں نے پردے کے پیچھے بیٹھ کر اتنا کام کیا۔ ایک خطرناک سازش پر کام کر رہے تھے۔

اسرائیل نے یہ سافٹ ویئر ان حکومتوں کو فروخت کیا جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مخالفین کی آواز کو دبانے کے لیے بدنام ہیں۔

اسرائیل کے ہوم لینڈ سیکیورٹی کے وزیر عمیر بارلیف نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس سافٹ ویئر کے ذریعے اسرائیل کے جنگی وزیر بینی گینٹس کے فون پر جاسوسی کی بات بھی کی گئی ہے۔

بارلیف نے کہا کہ لیکوڈ پارٹی کے لیڈروں نے پہلے ہی یہ بیان دینا شروع کر دیا ہے کہ وہ جاسوسی سکینڈل میں ملوث نہیں ہیں لیکن ان بیانات سے لگتا ہے کہ اس سکینڈل میں ان کا ہاتھ ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پولیس نے اس سافٹ ویئر کو 2 ہزار سے زائد کیسز میں استعمال کیا۔

اسرائیل کے قانونی حلقوں نے شہریوں اور کارکنوں کے خلاف اس سافٹ ویئر کے استعمال کی شدید مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے