محمد اکرمی

مسجد اقصیٰ کے مفتی اعظم کا بیان بیت المقدس آزاد ہو کر رہے گا

یروشلم {پاک صحافت} مسجد اقصیٰ کے امام کا کہنا ہے کہ بیت المقدس آزاد ہوگا اور فلسطینی عوام چوکس ہیں۔

فلسطین کی صفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسجد اقصیٰ کے امام عکرمہ صبری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اوسلو معاہدہ دراصل بیت المقدس کو مغربی کنارے سے الگ کرنے کے لیے تھا، اس لیے اس معاہدے سے قبل فلسطینی عوام کو مغربی کنارے سے الگ کرنا تھا۔ بنک اور غزہ مسجد اقصیٰ آسانی سے آ سکتے تھے لیکن اس معاہدے کے بعد راستے بند کر دیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کو نشانہ بنانے کا مقصد عالم اسلام کا فلسطین سے رابطہ منقطع کرنا تھا، لہٰذا بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کا وجود مسلمانوں کے فلسطینیوں سے رابطے کی وجہ ہے۔

مسجد اقصیٰ کے امام نے کہا کہ مسجد اقصیٰ اپنے اسلامی اور فلسطینی تشخص کی وجہ سے ہمیشہ اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنتی رہی ہے، اس لیے اسرائیل اس تشخص کو ختم کرنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

غزہ

اقوام متحدہ: غزہ کی پٹی سے ملبہ ہٹانے میں ممکنہ طور پر 14 سال لگیں گے

پاک صحافت اقوام متحدہ نے صیہونی فوج کے زبردست حملوں اور بمباری کے بعد غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے