آگ

قزاقستان میں بدامنی، روس نے کہا کہ کسی ملک کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے

پاک صحافت قزاقستان میں حالیہ تبدیلیوں کے پیش نظر روس کو کہا گیا ہے کہ وہاں کے معاملے میں کسی ملک کو مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

روئٹرز کے مطابق، کریملن کے ترجمان دمتری بیسکوف نے بدھ کے روز کہا کہ قزاقستان اپنا مسئلہ خود حل کرے گا، اس طرح کہ کوئی بھی ملک، خاص طور پر مغربی ممالک اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ قزاقستان نے ابھی تک روس سے اپنے مسئلے کے حوالے سے کوئی مدد نہیں مانگی ہے۔

واضح رہے کہ بدھ کے روز قزاقستان کی حکومت نے تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث استعفیٰ دے دیا تھا جسے صدر توکایف نے قبول کر لیا ہے۔ وہاں 19 جنوری تک ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ قزاقستان میں ایمرجنسی کے دوران شراب اور گولہ بارود کی فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ منگل کو قزاقستان میں تیل کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہوا تھا جس کے باعث لوگ سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔ مظاہرین نے پولیس کی کچھ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔

مظاہرین کچھ سرکاری عمارتوں میں بھی داخل ہوئے۔ وہاں کے صدر کا کہنا ہے کہ سرکاری دفاتر پر حملہ بالکل غلط ہے۔ اس وقت قزاقستان میں حالات کشیدہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے