محمد الخدری

حماس کے سینئر رکن کے لیے سعودی عدالت کا نیا فیصلہ

ریاض {پاک صحافت} سعودی عرب کی اپیل کورٹ نے حماس کے سینئر رکن محمد الخدری کی سزا کو 15 سال سے کم کر کے تین سال قید کر دیا ہے۔ ایک ایسا عمل جس کا مطلب ہے اس کی جلد رہائی۔

سعودی اپیل کورٹ نے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رکن “محمد الخدری” کے لیے نیا فیصلہ جاری کیا ہے۔ اس کے مطابق الخدری کے خلاف سزا 15 سال سے کم کر کے 3 سال کر دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق محمد الخدیری کی تین سالہ قید آئندہ جنوری میں ختم ہو جائے گی، جس کا مطلب یہ ہے کہ ان کی رہائی، جو اس سے قبل سعودی عرب میں حماس کے نمائندے کے طور پر کام کر چکے ہیں، ایک غیر تسلی بخش مسئلہ بن گیا ہے۔

باخبر ذرائع نے بتایا کہ سعودی اپیل کورٹ نے متعدد فلسطینی اسیران کو نئی سزائیں بھی سنائی ہیں۔ اس سلسلے میں بعض گرفتار شدگان کی سزاؤں کی توثیق کی گئی ہے، بعض کی سزاؤں میں اضافہ اور دیگر کو کم کیا گیا ہے۔

چونکہ محمد الخدری کی عمر 80 سال سے زیادہ ہے اور وہ گزشتہ عرصے میں کئی بیماریوں سے نبردآزما ہیں، اس لیے ایسا لگتا ہے کہ سعودیوں کو ڈر ہے کہ ان کے ساتھ کچھ برا ہو جائے گا اور اس کے نتیجے میں وہ اس کے سنگین نتائج بھگتیں گے، وہ اسے رہا کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم، دیگر فلسطینی اسیران، جن میں زیادہ تر فلسطینی مزاحمت کے ارکان ہیں، کے بارے میں سعودی عرب کی مخالفانہ پالیسیاں برقرار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے