کالونی

صیہونی فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کر کے اپنے گھر تعمیر کر رہے ہیں

تل ابیب {پاک صحافت} صہیونی عدالت نے صہیونیوں کو فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنے کی ہری جھنڈی دے دی ہے۔

صہیونی عدالت نے اس حکومت کو بیت المقدس میں مقیم مقامی فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنے کے لیے گرین سگنل دے دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ بیت المقدس کی سلوان کالونی کے قریب ’وادی یصل‘ میں مقیم فلسطینیوں کے مکانات مسمار کیے جاسکتے ہیں۔

صہیونی عدالت کے اس فیصلے سے 600 فلسطینی بے گھر ہو جائیں گے۔ عدالت کے اس حکم کے خلاف وہاں مقیم فلسطینی خاندانوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔

افسوس کی بات ہے کہ فلسطین کے مقامی شہریوں کو مسمار کر کے بے گھر کیا جا رہا ہے، ایسی حالت میں کہ باہر سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ فلسطین میں آنے والے صہیونیوں کے لیے بڑی بڑی کالونیاں بنائی جا رہی ہیں۔

گزشتہ روز پی ایل او کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ بیت المقدس میں صہیونی کالونیوں کی تعمیر کا کام بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر-2334 کے مطابق صیہونی حکومت کی جانب سے کالونیوں کا قیام غیر قانونی ہے۔

اس کے باوجود امریکی حمایت یافتہ ناجائز صیہونی حکومت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینی علاقوں میں اپنی من مانی کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے