بھارت

کسانوں کے حق میں آواز اٹھانے والے 12 ممبران پارلیمنٹ کی معطلی پر ہنگامہ تیز ہونے کا امکان

نئی دہلی {پاک صحافت} اپوزیشن لیڈروں نے راجیہ سبھا کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہی دن موجودہ سیشن کی بقیہ مدت کے لئے اپوزیشن جماعتوں کے 12 ارکان کی معطلی کی سخت مذمت کی ہے۔

اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ نے مودی حکومت کی جانب سے بغیر بحث کے تین زرعی قوانین کی منسوخی اور کسانوں سے متعلق مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھانے کی اجازت نہ دینے پر دونوں ایوانوں میں ہنگامہ کیا اور حکومت پر پارلیمانی نظام اور جمہوریت کو کمزور کرنے کا الزام لگایا۔

اہم اپوزیشن کانگریس سمیت 14 جماعتوں نے ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کی مذمت کرتے ہوئے اسے مودی حکومت کی آمریت قرار دیا ہے اور اس کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنانے پر زور دیا ہے۔

کانگریس، سماج وادی پارٹی، شیو سینا سمیت دیگر تمام اپوزیشن پارٹیوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کرکے ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کی مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے گزشتہ سیشن کے افسوسناک واقعہ پر ارکان پارلیمنٹ کو معطل کرنے کے لئے پیش کی گئی تحریک غیر متوقع اور راجیہ سبھا کے کام اور طریقہ کار سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اگر دوسروں کے لیے آواز اٹھانے والوں کی آواز کو دبایا جائے تو یہ جمہوریت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، تمام جماعتیں اس کی مذمت کرتی ہیں۔

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کی کارروائی کی سخت مخالفت کرنے کے عندیہ دینے کے بعد سرمائی اجلاس کا ہموار انعقاد اور بھی مشکل ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

امریکی طلبا

امریکی طلباء کا فلسطین کی حمایت میں احتجاج، 6 اہم نکات

پاک صحافت ان دنوں امریکی یونیورسٹیاں غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی نسل کشی کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے