متحدہ عرب امارات

اسلامی قوانین سے کھلواڑ، متحدہ عرب امارات نے 40 قوانین میں تبدیلی کردی

دوحہ {پاک صحافت} امریکہ اور اسرائیل متحدہ عرب امارات کو اپنے جال میں پھنسانے میں کامیاب ہو گئے۔

امریکا کے دباؤ پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کے بعد متحدہ عرب امارات میں اسلامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی شروع ہوگئی اور متحدہ عرب امارات نے دباؤ میں آکر 40 قوانین میں تبدیلی کی جس میں شادی سے پہلے جسمانی تعلقات رکھنا بھی جرم ہے۔ فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات نے شراب نوشی اور غیرت کے نام پر قتل جیسے قوانین کو بھی نرم کر دیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے سرکاری میڈیا کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جوڑے کو شادی سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کو قانونی حیثیت دینے کے لیے فوری طور پر شادی کرنی چاہیے۔

بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر والدین بچے کو قبول نہیں کرتے اور اس کی دیکھ بھال نہیں کرتے تو ان کے خلاف مجرمانہ مقدمہ چلایا جائے گا جس کی سزا دو سال تک قید ہوسکتی ہے۔

متحدہ عرب امارات میں پہلے شادی سے پہلے جنسی تعلقات رکھنا اور بچوں کی پیدائش کو جرم سمجھا جاتا تھا لیکن اب صرف شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کو گود نہ لینا جرم تصور کیا جائے گا۔

متحدہ عرب امارات میں اسلامی تعلیمات کی نام نہاد اصلاحات کی تفصیلات آہستہ آہستہ منظر عام پر آرہی ہیں۔ یہ قانون یکم جنوری سے نافذ العمل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں

پرچم

صیہونی حکومت سے امریکیوں کی نفرت میں اضافہ/55% امریکی غزہ کے خلاف جنگ کی مخالفت کرتے ہیں

پاک صحافت گیلپ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کیے گئے ایک نئے سروے میں بتایا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے