نفتالی

قدس میں امریکی قونصل خانہ کھولنے کی مخالفت کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نے کیا کہا؟

تل ابیب (پاک صحافت) صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے ایک بار پھر شہر قدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ قدس کے اس علاقے میں جہاں فلسطینی کام کرتے ہیں وہاں امریکی قونصل خانہ کھولنے کی ضرورت نہیں ہے۔

صیہونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ہفتے کے روز مشرقی القدس میں فلسطینیوں کے لیے امریکی قونصل خانہ کھولنے کے بارے میں اپنی کابینہ کے وژن کا اعلان کیا۔

انہوں نے صیہونی حکومت کے وزرائے خارجہ اور مالیات کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کا نظریہ یہ ہے کہ قدس میں فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے امریکی قونصل خانہ کھولنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے کہا کہ میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ قدس اسرائیل کا دارالحکومت ہے۔

اسی طرح نفتالی بینیٹ نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کو عدم استحکام سے نکالا ہے۔ ہماری کابینہ میں استحکام اور طاقت ہے اور کل صبح ہم اپنی کابینہ کا آغاز بجٹ سے کریں گے اور تحمل سب سے بڑا امتحان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے درمیان تضاد کو جانے دیں تو قبل از وقت انتخابات نہیں ہوں گے اور اسرائیل ترقی کرے گا۔

اس کانفرنس میں صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ لیبر مین نے کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ اسرائیل میں کوئی ایسی کابینہ رہی ہو جس میں وزراء نے اس حد تک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا ہو۔

خیال رہے کہ ابھی چند ماہ قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ مشرقی القدس میں فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے امریکا اپنا قونصل خانہ کھولے گا۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی فوج

قتل عام کے باوجود اسرائیل رفح پر حملہ کیوں ضروری سمجھتا ہے؟

(پاک صحافت) رفح پر صیہونی حکومت کا زمینی حملہ، تمام تر مخالفتوں کے باوجود، مقبوضہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے