گرجاگھر

رومن آرتھوڈوکس چرچ: غزہ کے چرچ پر بمباری جنگی جرم ہے

پاک صحافت غزہ کے چرچ کی عمارت پر بمباری کے ردعمل میں القدس میں رومن آرتھوڈوکس چرچ نے جمعہ کی صبح اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں ہمارے گرجا گھر پر اسرائیل کی بمباری کی شدید مذمت کرتا ہے۔

پاک صحافت کے مطابق، فلسطینی “سما” نیوز ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے، اس فلسطینی عیسائی تنظیم نے تاکید کی: گرجا گھروں اور متعلقہ اداروں پر بمباری کرنا، جو غزہ کے بے گھر لوگوں کی پناہ گاہیں بن چکے ہیں، ایک جنگی جرم ہے۔

غزہ میں رہنے والے سینکڑوں عیسائیوں کے ساتھ ساتھ دیگر شہریوں نے یہ سوچ کر ان مذہبی مقامات پر پناہ لی تھی کہ گرجا گھروں کو بمباری کی شدت سے پناہ لینے کے لیے موزوں جگہ ہو سکتی ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے جمعہ کی صبح غزہ کے آرتھوڈوکس چرچ پر صیہونی حکومت کے حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ صیہونی حکومت کا یہ نیا مجرمانہ اقدام مذاہب اور بے دفاع شہریوں کے خلاف ہے۔

ایک اور جرم میں صیہونیوں نے غزہ شہر کے بیپٹسٹ ہسپتال پر حملہ کرنے کے بعد اس بار اس شہر میں آرتھوڈوکس چرچ کی عمارتوں میں سے ایک پر حملہ کیا جس کے دوران متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے۔

مقامی ذرائع کی اطلاعات کے مطابق اس عمارت پر شدید بمباری سے اب تک 2 مہاجرین شہید اور کچھ زخمی ہوچکے ہیں۔

اس سے قبل منگل کی شب صیہونی حکومت نے غزہ شہر کے “الممدنی” اسپتال پر بمباری کی تھی جس کے دوران تقریباً 800 افراد شہید ہوئے تھے۔

اس کلیسا کے ساتھ ساتھ اسپتالوں اور طبی مراکز پر بمباری کرکے صیہونی حکومت اس بات پر زور دیتی ہے کہ غزہ کی پٹی میں کوئی بھی جگہ اس کے حملوں سے محفوظ نہیں رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں

فوجی

فلسطینی بچوں کے خلاف جرمن ہتھیاروں کا استعمال

پاک صحافت الاقصیٰ طوفان آپریشن کے بعد جرمنی کے چانسلر نے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے