وزرائے خارجہ

تہران میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس

تہران {پاک صحافت} تہران میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے آغاز میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم افغانستان میں ایک جامع حکومت کے قیام کی حمایت کرتے ہیں۔

ایک روزہ اجلاس میں ایران، ازبکستان، پاکستان، ترکمانستان اور تاجکستان کے وزرائے خارجہ شرکت کر رہے ہیں۔

روس اور چین کے وزرائے خارجہ بھی تہران سربراہی اجلاس میں آن لائن شرکت کر رہے ہیں۔

اس ملاقات کے آغاز میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا: “آج کی ملاقات کا مقصد پڑوسی ملک افغانستان کی نئی صورتحال پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔” ہم امید کرتے ہیں کہ عالمی برادری، خطے کے ممالک اور افغانستان کو ایک آواز کے ساتھ مشترکہ پیغام بھیج سکیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا: “ہم سب کو موجودہ بحران سے نکلنے کے لیے افغانستان کی مدد کرنی چاہیے۔” خودمختاری کا احترام، علاقائی سالمیت کا تحفظ اور دوسروں کے معاملات میں عدم مداخلت اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصولوں میں سے ہیں۔ اگر آج تہران کے اجلاس میں افغانستان میں ایک جامع حکومت کی تشکیل کے لیے کوئی مضبوط پیغام بھیجا گیا ہے تو اس کی وجہ قبضے اور حالیہ دہائیوں کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں افغان عوام کی تاریخ اور کردار ہے۔

افغانستان کے آج کے بحران سے نکلنے کے لیے اندرونی ہم آہنگی، تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور افغانستان کی اعلیٰ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ سب سے پہلے تمام پڑوسیوں اور ساتھ ہی ساتھ بین الاقوامی برادری کو بھی سیاسی صورتحال، انسانی ہمدردی کی صورتحال، دہشت گردی کے پھیلاؤ کی صورتحال، منشیات کی اسمگلنگ کی صورت حال پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں

رفح

رفح پر حملے کے بارے میں اسرائیلی حکومت کے میڈیا کے لہجے میں تبدیلی

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح پر ممکنہ حملے کی صورت میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے