حسن نصر اللہ

سید حسن نصر اللہ! آپ یہ کام کر ہی ڈالئے

پاک صحافت میں نے اپنے دوست اور المیادین ٹی وی چینل کے اینکر کمال خلف کو فون کیا تاکہ لبنان کی صورت حال کے بارے میں جان سکیں کیونکہ بیروت دھماکے کو ایک سال ہوچکا ہے جس نے بیروت کا آدھا حصہ تباہ کردیا اور 200 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 6000 افراد زخمی ہوئے تھے۔

کمال خلف نے صرف ایک جملہ میں حالات کی تصویر کھینچی کہ اب زندگی ناقابل برداشت ہو گئی ہے۔ نہ بجلی ہے ، نہ پانی ، ادویات ، پیٹرول نہیں اور گرمی کی حالت یہ ہے کہ درجہ حرارت 40 ڈگری کے قریب پہنچ رہا ہے اور ہمارے گھر بھٹیوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

ہم نے اس کردار کو اس لیے متعارف کرایا ہے تاکہ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اپنی تقریر میں جو باتیں کہیں وہ آسانی سے سمجھ جائیں۔ ان کی تقریر کا لہجہ یہ تھا کہ وہ اب کسی بھی قسم کے ردعمل کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ سید حسن نصر اللہ کی تقریر کی کچھ جھلکیاں یہ تھیں ،

۱- سید حسن نصر اللہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ حزب اللہ کے جوانوں کا خون جو کہ حزب اللہ کے جوانوں کے جنازے پر فائرنگ میں شہید ہوئے تھے انہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔

۲- کچھ قوتیں ہیں جو لبنان میں باہر سے ہتھیار لانے کی کوشش کر رہی ہیں اور ان کا مقصد خانہ جنگی کی آگ بھڑکانا ہے۔ سید حسن نصر اللہ نے یہ بات ٹھوس معلومات حاصل کرنے کے بعد ہی کہی ہے۔

۳- انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ سازش سابق وزیر اعظم سعد حریری کی سعودی عرب میں گرفتاری کے بعد ہی شروع ہوئی۔

۴- حزب اللہ کا ایک وفد تہران میں موجود ہے جو پٹرول اور ڈیزل کی قلت کے مسئلے کا حل تلاش کر رہا ہے اور بہت جلد ایندھن زمین یا سمندر کے راستے لبنان پہنچ جائے گا۔

۵- سید حسن نصر اللہ نے غصے میں یہ کہا کہ ہم ایران سے ادویات لائیں گے اور لائیں گے ، جو لوگ ان ادویات کو زہر کہہ رہے ہیں ، انہیں ان کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ سید حسن نصر اللہ کے بیان سے یہ بات واضح ہے کہ حزب اللہ اب دھمکی کے مرحلے سے گزر چکی ہے اور عملدرآمد کے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔

سید حسن نصر اللہ کی یہ طاقتور تقریر ظاہر کرتی ہے کہ اب ان کا صبر ختم ہو گیا ہے کیونکہ مشکلات نے عام لبنانی شہری کی زندگی کو مشکل بنا دیا ہے۔ اگر امریکہ ، اسرائیل اور لبنان میں ان کے ایجنٹ ان کے ساتھ جنگ ​​چاہتے ہیں تو آگے آئیں اور نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہیں۔

دشمن کی نظر حزب اللہ اور اس کے میزائلوں پر ہے ، جس نے اسرائیل کو نیند سے اڑا دیا ہے۔ لبنان کے خلاف سازش کے مرتکب افراد کو شاید یہ احساس نہیں ہوا کہ پورا علاقہ بدل گیا ہے۔ ایران میں بھی انقلابی رہنما سید ابراہیم رئیسی نے اقتدار سنبھال لیا ہے ، جنہیں سپریم لیڈر کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ اب ایران اسرائیل کو کھلا پیغام دے رہا ہے کہ اگر آپ نے شام میں ہمارے اڈوں پر حملہ کیا تو ہم آپ کے بحری جہازوں کو کھلے سمندر میں تباہ کردیں گے۔

جنوبی لبنان سے داغے گئے تین میزائل جو اسرائیل کے غیر قانونی قبضے میں ہیں شمونا ایک بڑے طوفان کی ابتدائی وارننگ ہیں۔ حزب اللہ اب دفاعی پوزیشن سے جارحانہ پوزیشن کی طرف بڑھ رہی ہے۔

سید حسن نصر اللہ! ہم آپ سے صرف یہی کہیں گے کہ آپ نے جو فیصلہ کیا ہے اسے کریں اور یقین رکھیں کہ آپ کو تمام اچھے لوگوں کی حمایت حاصل رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے