عباس عراقچی

امریکہ نے ایران سے پابندیاں اٹھانے کے حوالے سے چلی نئی چال

واشنگٹن {پاک صحافت} امریکہ نے ایران کو ایٹمی معاہدے میں واپس لانے کے لئے چالوں کا جال بننا شروع کردیا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ، امریکی حکومت فی الحال ایران کو جوہری معاہدے میں واپس جانے کے مقصد سے کچھ پابندیوں کے خاتمے کا جائزہ لے رہی ہے۔

کچھ امریکی عہدیداروں نے ایسوسی ایٹ پریس کو بتایا ہے کہ حکومت تہران کو جے سی پی او میں واپس لانے کے کردار کو ہموار کرنے کے لئے ایران سے کچھ اہم پابندیوں کے خاتمے کا جائزہ لے رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے جو ایران پر پابندیاں لگائی تھی ان میں سے کچھ اہم پابندیوں کا بائیڈن انتظامیہ انکا خاتمے کا جائزہ لے رہی ہے ۔ واشنگٹن کا خیال ہے کہ ان پابندیوں کو ختم کرکے وہ ایران کو جے سی پی او اے میں واپس لائے گا۔

تاہم ، اس سے پہلے ویانا میں ایران کی جوہری مذاکراتی ٹیم کے سربراہ عباس عراقچی نے زور دے کر کہا ہے کہ جے سی پی او اے کے نفاذ کے بعد سے ایران پر عائد تمام پابندیوں کو پہلے ختم کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ امریکہ پہلے تمام پابندیوں کو ہٹائے ، خواہ وہ ٹرمپ کے دور میں ہو یا اوباما دور کے دوران لگائی گئی ہوں۔

عباس عراقچی نے کہا پابندیاں ختم ہونے کے بعد انکی تصدیق ہونے کے بعد ہی ایران جوہری معاہدے میں واپس آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایران کی مستقل پالیسی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے