احمد الصحاف

عراقی عوام کے مطالبات کے سامنے واشنگٹن نے ٹیک دئے گھٹنے

بغداد {پاک صحافت} عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ بغداد اور واشنگٹن کے مابین ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کی بنیاد پر لڑاکو فورس یا جنگی فورس کو عراق کے اندر رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف نے بدھ کے روز بغداد اور واشنگٹن کے مابین اسٹریٹجک مذاکرات کے بعد کہا ہے کہ بات چیت میں غیر ملکی افواج کے ملک سے انخلا کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب عراق میں فوجیوں کی تعداد سے مشاورت اور تربیت محدود ہوگی اور غیر ملکی افواج کو آخری تاریخ کے مطابق عراق سے واپس جانا پڑے گا۔

الصحاف کے مطابق ، عراق میں امریکی فوجیوں کو صرف عراقی فوجی کیمپ کے اندر ہی رہنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ بغداد اور واشنگٹن کے مابین ہونے والے مذاکرات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ جنگی فوجیں عراق میں نہیں رہیں گی۔

یاد رہے کہ عراق اور امریکہ کے مابین اسٹریٹجک مذاکرات کا تیسرا مرحلہ بدھ کے روز ختم ہوا۔ بدھ کی رات دونوں فریقوں نے ایک بیان جاری کیا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کے کردار کو محدود کرنے کے لئے بات چیت ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے