فلسطینی خواتین

صیہونیوں کا بیت حنون میں خواتین اور بچوں پر وحشیانہ تشدد

(پاک صحافت) صہیونی فوجیوں نے پناہ گزینوں کی بستی پر وحشیانہ حملہ کرکے خواتین کو ان کے حجاب اتارنے پر مجبور کیا، ان کی عصمت دری کی اور ان پر تشدد کیا اور بچوں پر حملہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع بیت حنون میں فلسطینی پناہ گزینوں کی بستی کا محاصرہ کرکے صیہونی غاصب کی جانب سے کیے جانے والے نئے وحشیانہ جرم کے بعد عینی شاہدین نے اس کیمپ میں خواتین اور بچوں پر صہیونیوں کی جارحیت کے بارے میں بھیانک معلومات فراہم کی ہیں۔

منگل کی صبح قابض فوج نے شمالی غزہ میں داخل ہو کر علاقے کی مساجد اور مکانات پر بمباری کی، مہاجرین کی رہائش گاہ “مہدیہ الشوا” اسکول کو گھیرے میں لے لیا، درجنوں مردوں اور بچوں کو گرفتار کیا اور خواتین اور لڑکیوں پر حملہ کیا۔

القدس العربی کے مطابق گزشتہ روز دشمن کی فوج کے وحشیانہ حملے کے بعد بیت حنون شہر سے فرار ہونے میں کامیاب ہونے والے فلسطینی پناہ گزینوں نے کہا ہے کہ قابض حکومت کی فوج نے پناہ گزینوں کو اغوا کیا اور خواتین کی عصمت دری کی اور انہیں گولیاں ماریں۔ ان اسکولوں کے اندر جہاں پناہ گزینوں کو رکھا گیا تھا۔

آناتولی کے صحافی نے عینی شاہدین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوجی گاڑیاں اچانک جبالیہ کے مشرق اور بیت لاہیا اور بیت حنون کے شمال میں واقع علاقوں میں داخل ہوئیں اور توپ خانے سے بھاری گولہ باری شروع کر دی۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے