(پاک صحافت) یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے کہا: صیہونی دشمن کی جانب سے رفح شہر پر مکمل قبضہ کرنے کی کوشش مصر کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ اور اس حکومت اور مصر کے درمیان ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے خطے اور دنیا میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں ایک تقریر میں مزید کہا: صیہونی حکومت کے مسلسل حملوں سے، جو امریکہ کی حمایت سے کیے جاتے ہیں، غزہ کی پٹی کے زیادہ تر باشندے بے گھر ہو گئے ہیں۔ صیہونی دشمن امریکہ کی حمایت سے غزہ پر اپنی وحشیانہ جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے، مہاجرین پر امریکی بم گرا رہا ہے اور صحت کے شعبے کو نقصان پہنچانے کے باوجود طبی مراکز کو نشانہ بنا رہا ہے جیسا کہ المدنی ہسپتال میں ہوا۔
ذرائع کے مطابق انصار اللہ کے رہنما نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی میں ہر قسم کے نسل کشی کے جرائم کو بروئے کار لا رہی ہے، مزید کہا: صیہونی دشمن غزہ کے باشندوں کے خلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کی طرف سے خوراک کی پابندیوں کی وجہ سے ہونے والے مصائب کے اعتراف کے باوجود اس نے غزہ کے عوام کے خلاف اپنی قحط سالی کی جنگ ڈیڑھ ماہ سے جاری رکھی ہوئی ہے۔
انہوں نے تحریک حماس کے مطالبات کو فلسطینی عوام کے مطالبات قرار دیا اور فلسطینی اسیران کے دن کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اس دن ہزاروں فلسطینی قیدی صیہونی دشمن کی جیلوں میں اذیتیں برداشت کرتے ہیں اور قیدیوں کے تبادلے کا مسئلہ فلسطینی عوام کا حق ہے۔
سید عبدالملک الحوثی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ صیہونی دشمن ہر روز فلسطینیوں کو اغوا کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اب تک بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو اغوا اور قید کر چکا ہے، مزید کہا: اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے مسئلے اور ان کے دکھ درد کو نظر انداز یا ختم نہیں کیا جا سکتا۔