(پاک صحافت) امریکی ویب سائٹ اکسوس نے چار باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا: وائٹ ہاؤس کے خصوصی ایلچی اسٹیو وائٹیکر نے حماس کے ہاتھوں مزید یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کے لیے انسانی امداد کی بحالی کے بدلے غزہ جنگ بندی معاہدے میں کئی ہفتوں کی توسیع کے لیے ایک نئی امریکی تجویز پیش کی۔
تفصیلات کے مطابق ایکسوس ویب سائٹ نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق اس معاملے سے واقف دو ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ یہ تجویز ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے مذاکرات کے لیے مزید وقت خریدنے اور رمضان کے مقدس مہینے اور فسح کی یہودی تعطیلات کے دوران دشمنی کو دوبارہ شروع کرنے سے روکنے کی کوشش ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے مزید کہا: جنگ بندی یکم مارچ کو ختم ہوئی، اور جب تک لڑائی دوبارہ شروع نہیں ہوئی، اسرائیل نے غزہ کے لیے انسانی امداد بند کر دی ہے تاکہ حماس پر یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر رضامندی کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔
ایکسوس نے مزید کہا: 59 یرغمالی ابھی تک غزہ میں حماس کے ہاتھ میں ہیں۔ اسرائیلی اور امریکی حکام کا خیال ہے کہ ان میں سے 22 اب بھی زندہ ہیں جن میں امریکی عدن الیگزینڈر بھی شامل ہے۔
امریکی ویب سائٹ نے اپنے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: وائٹیکر نے بدھ کے روز فریقین کو ایک نئی تجویز پیش کی، جس میں 20 اپریل کو ختم ہونے والے رمضان اور پاس اوور کے بعد غزہ کی جنگ بندی میں توسیع اور غزہ کو انسانی امداد کی ترسیل دوبارہ شروع کرنا شامل ہے۔