اسرائیلی جنرل

اسرائیلی فوج کے سابق چیف آف جنرل اسٹاف نے غزہ کی پٹی میں شکست تسلیم کرلی

(پاک صحافت) صیہونی حکومت کے سابق چیف آف جنرل اسٹاف نے اپنے تازہ ترین بیان میں نیتن یاہو کی کابینہ کی تباہ کن کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چھ ماہ کی جنگ کے بعد غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی شکست اور اس سے قبل حاصل کرنے میں ناکامی کا ذکر کیا۔

تفصیلات کے مطابق صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے رکن گڈی آئزن کوٹ نے نیتن یاہو کی کابینہ کی تباہ کن کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ناکامی اور غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں قید صہیونی قیدیوں کی واپسی میں ناکامی پر بات کی ہے۔

آئزن کوٹ نے غزہ جنگ کے پہلے سے اعلان کردہ اہداف کے حصول میں اسرائیل کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران بے پناہ فوجی صلاحیتوں کے استعمال کے باوجود، اسرائیلی فوج ان علاقوں کی نشاندہی کرنے میں تقریباً ناکام رہی ہے جہاں صہیونی قیدی قیام پذیر ہیں۔

صیہونی حکومت کے جنرل اسٹاف کے سابق چیف نے مقبوضہ علاقوں میں نسل پرستانہ اور انتہا پسندانہ دھاروں کے جرات مندانہ اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اس حکومت کے فیصلہ ساز اداروں میں ان گروہوں کی طاقت میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ عوامی جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ میں داخلی سلامتی کے وزیر، ایتامار بین گوور کی قیادت میں انتہا پسند موجودہ اور صیہونی نسل پرست، اگر کنیسیٹ کے دوبارہ انتخابات کرائے جاتے ہیں تو اسرائیلی پارلیمنٹ میں کم از کم 10 نشستیں جیت سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے