ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر امریکی صدر بننے والے جوبائیڈن کون ہیں؟ جانیئے اس رپورٹ میں

ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر امریکی صدر بننے والے جوبائیڈن کون ہیں؟ جانیئے اس رپورٹ میں

واشنگٹن (پاک صحافت)  گزشتہ برس تین نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے 77 سالہ جوبائیڈن 20 جنوری 2021 کو امریکا کے 46 ویں صدر بنے، جوبائیڈن نے اپنے حریف ریپبلکن پارٹی کے 74 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دی جو اس وقت 45 ویں امریکی صدر تھے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے برعکس جوبائیڈن کا خاندان بڑا ہے اور وہ دادا اور نانا بھی بن چکے ہیں اور ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ان کے ساتھ صدارتی ہاؤس میں اہلیہ سمیت اور کون کون مکین بنے گا۔

دنیا بھر کے لوگوں کی طرح پاکستانی عوام بھی نئے امریکی صدر اور اس کے اہل خانہ سے متعلق جاننا چاہتے ہیں اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران جوبائیڈن اور اس کے اہل خانہ سے متعلق انٹرنیٹ پر معلومات کو تلاش کرنے میں اضافہ دیکھا گیا، 77 سالہ جوبائیڈن کو جہاں تجربہ کار سیاستدان سمجھا جاتا ہے، وہیں وہ 2009 سے 2017 تک نائب امریکی صدر بھی رہ چکے ہیں۔

جوبائیڈن 2009 سے قبل ریاست ڈیلاویئر سے سینیٹر منتخب ہوتے آ رہے تھے اور انہوں نے 1987 کے امریکی انتخابات میں بھی حصہ لیا تھا تاہم بعد ازاں حتمی مراحل شروع ہونے سے قبل ہی وہ دستبردار ہوگئے تھے، جوبائیڈن نے دو شادیاں کیں، جن سے انہیں 5 بچے ہوئے اور ان کی ایک اہلیہ اور بیٹی ٹریفک حادثے میں ہلاک ہوگئیں۔

جوبائیڈن کی زندگی حادثات سے بھری پڑی ہے، انہیں دوسرا جھٹکا اس وقت لگا جب 2015 میں ان کے 46 سالہ بیٹے دماغ کے کینسر سے چل بسے تھے، جوبائیڈن نے پہلی شادی اگست 1966 میں زمانہ طالب علمی میں خاتون ٹیچر نیلا ہنٹر سے کی، جن سے انہیں ایک بیٹی اور تین بیٹے ہوئے۔

شادی کے چند سال بعد جوبائیڈن کی پہلی اہلیہ نیلا ہنٹر 1972 میں ایک بدترین روڈ حادثے میں 13 ماہ کی بیٹی ناؤمی کرسچینا سمیت ہلاک ہوگئیں۔

روڈ حادثہ اس قدر شدید تھا کہ ان کے دونوں بیٹوں کو بھی سخت چوٹیں لگیں تاہم وہ زندگی کی طرف لوٹنے میں کامیاب رہے، تاہم زندگی کے 46 سال زندہ رہنے کے بعد جوبائیڈن کے بڑے بیٹے بیو بائیڈن دماغ کے کینسر کے باعث چل بسے۔

جوبائیڈن نے پہلی اہلیہ کی موت کے بعد 1977 میں انگریزی ادب کی استاد جل اسٹیونسن سے شادی کی اور ان کے ہاں 1981 میں بیٹی ایشلے جوبائیڈن کی پیدائش ہوئی۔

جوبائیڈن نے پہلی مرتبہ 1987 میں امریکی صدارتی انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا اور انہوں نے مہم بھی شروع کردی لیکن بعد ازاں تقریر چوری کرنے کے الزام میں انہوں نے دستبرداری کا اعلان کیا۔

جوبائیڈن 1977 سے 2009 تک ریاست ڈیلاویئر سے سینیٹر منتخب ہوتے رہے تاہم 2009 کے بعد انہوں نے براک اوباما کے ساتھ نائب صدر کی ذمہ داریاں ادا کیں۔

سال 2010 میں ان کے بیٹے 46 سالہ بیو بائیڈن پر پہلے فالج نے حملہ کیا اور بعد ازاں 2013 میں ان کے دماغ میں ٹیومر کی تشخیص ہوئی اور بعد ازاں وہ دماغ کے کینسر میں مبتلا ہوگئے۔

متعدد آپریشن اور کیموتھراپی کے بعد بلآخر بیو بائیڈن 46 سال کی عمر میں 2015 میں چل بسے، وہ فوج میں کیپٹن کے عہدے پر بھی تعینات رہے تھے، جوبائیڈن کے بڑے بیٹے ہنٹر بائیڈن اس وقت 50 سال سے زائد العمر ہیں اور انہیں تین بچے بھی ہیں۔

اسی طرح ان کی واحد بیٹی 39 سالہ ایشلے بائیڈن بھی شادی شدہ اور بچوں کی ماں ہیں اور جوبائیڈن اس وقت نانا اور دادا ہیں، خیال کیا جا رہا ہے کہ جوبائیڈن عہدہ سنبھالنے کے بعد بیٹی کو بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کی طرح خصوصی عہدے پر تعینات کریں گے تاہم انہوں نے اس طرح کا کوئی عندیہ نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں

پومپیو

ایران اسرائیل کو 2500 بار تباہ کرسکتا ہے۔ پومپیو

(پاک صحافت) سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران کی میزائل طاقت کا اعتراف …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے