امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ مراکش حالیہ دنوں میں اسرائیل کو تسلیم کرنے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔، مراکش اس طرح اسرائیل کو تسلیم کرنے والا چوتھا عرب ملک بن گیا ہے۔
امریکی صدر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل اور مراکش کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس تعلق کے قیام سے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ قدم مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے ہی کی ویب سائٹ پر یہ اطلاع بھی دی ہے کہ امریکہ نے اس کے جواب میں مغربی صحرائے صحارا پر مراکش کی خودمختاری تسلیم کر لی ہے۔
متحدہ عرب امارات نے رواں برس اگست میں اسرائیل سے تعلقات قائم کیے تھے۔ دونوں ممالک نے اعلان کیا تھا کہ وہ تعلقات کو معمول پر لائیں گے۔
بحرین نے بھی 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے یو اے ای کے ساتھ مل کر معاہدے پر دستخط کردیے تھے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین، دوسرے اور تیسرے عرب ممالک ہیں جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے ہیں، مصر( براعظم افریقہ میں شامل ہے) اور اردن بالترتیب 1979 اور 1994 میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدات پر دستخط کرچکے ہیں۔