ترکی کی فلسطین میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری، فلسطینی وزیر نے خوشی کا اظہار کردیا

ترکی کی فلسطین میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری، فلسطینی وزیر نے خوشی کا اظہار کردیا

رام اللہ (پاک صحافت)   ترکی کی جانب سے فلسطین میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی جارہی ہے جس کے بارے میں فلسطینی وزیر اقتصادیات خالد الا اصیلی کا کہنا ہے کہ فلسطین مغربی کنارے میں ترکی کے انڈسٹریل زون کا خیر مقدم کرتا ہے، ترکی کی جانب سے فلسطین میں سرمایہ کاری سے اسرائیل پر انحصار کم ہوگا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی وزیر خالد الوصیلی نے کہا کہ صنعتی زون کو دو مراحل میں نافذ کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں جرمنی کی جانب سے تقریبا 24 ملین یوروکی لاگت سے مالی اعانت کی جائیگی جس میں میں تمام بیرونی انفراسٹرکچر شامل ہے اور 2021 کے وسط تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔

فلسطینی وزیر کا کہنا تھا کہ دوسرے مرحلے میں ترکی کی جانب سے کی جانے والی مالی اعانت سے انڈسٹریل زون کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جائے گا، جس پر تقریباً 10 ملین ڈالر کی لاگت آئے گی، امید ہے کہ یہ انڈسٹریل زون جلد ہی تیار ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ فلسطینی حکمت عملی کے نقطہ نظر سے اسرائیلی معیشت سے مرحلہ وار علیحدگی کے لیے انڈسٹریل زون معاون ثابت ہوگا،، جینن میں تیار کی جانے والی مصنوعات اسرائیل سے درآمد کردہ مصنوعات کا متبادل ہوں گی، جس کے بعدہمارا اسرائیل پر انحصار کم ہو جائے گا ۔

فلسطینی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ جنین شہر میں 1100 ایکڑ رقبے پر ترکی، امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے فراہم کردہ مالی اعانت سے قائم کیے جانے والے صنعتی علاقے کے اندر خوراک اور ٹیکسائل کارخانے لگائے جائینگے علاوہ ازیں یہاں پر موٹر گاڑیوں کی اسمبلنگ بھی کی جائیگی۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے