موریتانیہ (پاک صحافت) افریقی ملک موریتانیہ کی پارلیمنٹ کے کئی ارکان نے پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ دوستی کو جرم قرار دینے کے لیے قانون سازی کرے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق موریتانیہ کی تین بڑی اپوزیشن جماعتوں پروگریسیو الائنس فورسز، پیپلز پروگریسیو الائنس اور اتحاد برائے انصاف وجمہوریت پر مشتمل اتحاد نے پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کو غداری قرار دے اور اسے جرم قرار دینے کے لیے قانون سازی کرے۔
اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اسرائیل اب مغربی افریقی ملکوں تک اپنے اثرو رسوخ کو پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے، خطے کے بعض ممالک صہیونی ریاست کے ساتھ اعلانیہ اور خفیہ تعلقات کو بھی فروغ دینے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں۔
موریتانوی پارلیمانی بلاک نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے اقدامات کرے اور اسرائیل کے ساتھ دوستی کے لیے کسی مقامی، علاقائی اور عالمی دبائو میں نہ آئے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایشیائی ارکان پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے ایشیائی ارکان پارلیمان نے عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کو مسترد کردیا تھا۔
ایشیائی ارکان پارلیمنٹ نے نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سبکدوش ہونے والے صدر ٹرمپ کی منفی پالیسیوں کے اثرات زائل کریں اور فلسطینیوں کی مدد بحال کریں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں پارلیمانی رابطہ گروپ برائے القدس کے زیراہتمام منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب میں ایشیائی ممالک کے ارکان پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ فلسطینیوں کے آئینی اور جائز حقوق کی حمایت کرے اور فلسطینیوں کو ان کے منصفانہ حقوق دلانے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
کانفرنس سے خطاب میں مشرق وسطیٰ اور ایشیائی فورم کے رکن راتھنا یاکی نے کہا کہ اسرائیل کو صرف چند ممالک کی حکومتیں تسلیم کر رہی ہیں جب کہ عرب ممالک اور دوسرے ملکوں کی اقوام اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون اور دوستی کے خلاف ہیں۔
اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے سری لنکا اور بھارت کے ارکان پارلیمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی قوم کو اس کے منصفانہ حقوق دلانے کے لیے اسرائیل پر دبائو ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ سری لنکا فلسطینیوں کے حقوق غصب کرنے اور فلسطینی اراضی کے سرقے کی سخت مخالفت کرتا ہے۔