روس میں اپوزیشن رہنما الیکسی ناولنی کی گرفتاری کا معاملہ، امریکہ اور یورپی یونین نے روسی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کردیں

روس میں اپوزیشن رہنما الیکسی ناولنی کی گرفتاری کا معاملہ، امریکہ اور یورپی یونین نے روسی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کردیں

واشنگٹن (پاک صحافت) روس میں اپوزیشن رہنما الیکسی ناولنی کی گرفتاری کو لے کر امریکہ اور یورپی یونین نے روسی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ نے روس کے حزب اختلاف کے سرکردہ رہنما الیکسی ناولنی کو مبینہ طور پر زہر دینے پر چند اعلیٰ روسی عہدے داروں پر پابندیاں عائد کر دیں۔

امریکہ کی جانب سے یہ پابندیاں روس کے اعلیٰ جاسوسی عہدے دار اور 6 دیگر افراد پر لگائی گئی ہیں، جبکہ یورپی یونین نے بھی الیکسی ناولنی کی صورت حال کے پیش نظر روس کے خلاف مزید پابندیوں پراتفاق کیا ہے۔

امریکی عہدے داروں نے بتایا ہے کہ انٹیلی جنس نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ گزشتہ سال ناولنی پر ہونے والے حملے کے پیچھے ماسکو حکومت کا ہاتھ تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ اگست میں 44 برس کے ناولنی پر نرو ایجنٹ سے حملہ کیا گیا تھا، جس میں وہ بال بال بچے تھے، وہ اس کا الزام روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر لگاتے ہیں، جبکہ کریملن اس کی تردید کرتا ہے۔

امریکی حکومت اور یورپی یونین کی جانب سے ان اقدامات کی تصدیق سے پہلے ہی روسی حکومت نے اس پر اپنا ردعمل دے دیا تھا۔

منگل کی صبح روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے اپنے دعوے کو دہراتے ہوئے کہا تھا کہ مغربی ممالک ان حقائق کو چھپا رہے ہیں، جن سے یہ سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے کہ ناولنی کے ساتھ کیا ہوا اور روس کو غیر منصفانہ سزا دی جا رہی ہے۔

سرگئی لاروف نے کہا کہ ہم امریکہ اور اس کی پیروی کرنے والے یورپی یونین کی جانب سے یکطرفہ غیر قانونی پابندیوں کے حوالے سے اپنا موقف کئی بار واضح کرتے آئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت کسی بھی قسم کی پابندیوں کا جواب دے گی، امریکی انتظامیہ کے عہدے داروں نے بتایا ہے کہ 7 اعلیٰ روسی عہدے داروں جب کہ کیمیائی اور حیاتیاتی پیداوار میں شامل 14 اداروں پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔

ایک عہدے دار نے کہا کہ ناولنی کو قتل کرنے کی کوشش کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال میں روس کے خطرناک انداز کی پیروی کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے