یمن کی سعودی اتحاد کو شدید دھمکی، محاصرہ ختم نہ کیا گیا تو ریاض اور ابو ظہبی پر حملہ کرنے میں دیر نہیں کریں گے

یمن کی سعودی اتحاد کو شدید دھمکی، محاصرہ ختم نہ کیا گیا تو ریاض اور ابو ظہبی پر حملہ کرنے میں دیر نہیں کریں گے

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ نے ریاض اور ابو ظہبی کو شدید دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے محاصرے کی پالیسی کو اگر ترک نہیں کیا گیا تو پھر ان کی بندرگاہیں بھی محفوظ نہیں رہیں گی اور ہم ریاض اور ابو ظہبی پر حملہ کرنے میں دیر نہیں لگائیں گے۔

ہشام شرف عبداللہ نے ملت یمن کے دشمن ملکوں کی بندرگاہوں کو نشانہ بنائے جانے پر زور دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ریاض اور ابوظہبی سے کسی قسم کی انسان دوستانہ اقدامات کے سلسلے میں آس لگانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر خارجہ نے یمن کے آئل ٹینکروں کو روکے جانے کی بنا پر سعودی اتحاد پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یمن میں انسان دوستانہ اقدامات کی حمایت کے دعووں کے باوجود قحط اور بھوک مری کو عام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات الحدیدہ کے ساحل پر بعض اوقات بحری جہازوں کو لنگر انداز ہونے کی اجازت دیتے ہیں تاہم اس کا بنیادی ہدف عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا ہوتا ہے۔

ہشام شرف عبداللہ نے خبردار کیا کہ اگر جارح ملکوں نے یمن کا محاصرہ ختم نہیں کیا تو پھر صنعا کی حکومت بھی ہاتھ ہاتھ پر

دھرے نہیں بیٹھے گی اور جارح ملکوں کی بندرگاہوں کو بھی غیر محفوظ بنا دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور بعض دوسرے ملکوں کے ساتھ ملک کر مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے، یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں میں اب تک لاکھوں افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ یمنیوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے