مقبوضہ کشمیر کے سینئر حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کی نقل و حرکت پر عائد پابندیاں ختم کردی گئیں

مقبوضہ کشمیر کے سینئر حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کی نقل و حرکت پر عائد پابندیاں ختم کردی گئیں

سرینگر (پاک صحافت) مقبوضہ کشمیر میں سینئر حریت رہنما اور حریت فورم کے چیئرمین، میر واعظ عمر فاروق کی نقل و حرکت پر عائد پابندی 20 ماہ کے بعد ختم کردی گئی ہیں۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق توقع ہے کہ میر واعظ عمر فاروق 82 ہفتوں کے بعد سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں کل جمعہ کا خطبہ دیں گے۔

مودی کی زیرقیادت فاشسٹ بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے اور اس علاقے میں فوجی محاصرہ لگانے سے ایک دن قبل انہیں 4 اگست 2019 کو نظربند کیا گیا تھا۔

دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد سے ہزاروں افراد گرفتار کر لیے گئے تاکہ کشمیریوں اس غیر قانونی اقدام کے خلاف آواز نہ اٹھا سکے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد احسن اونتو نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیریوں کو خوف و دہشت کا شکار بنانے کیلئے ہزاروں افراد کو من گھڑٹ مقدمات میں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے۔

انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ کشمیریوں کو جعلی اور بے بنیاد مقدمات میں ملوث کرنے پر عدلیہ بھی خاموش ہے اور وہ بیگناہ کشمیریوں کے خلاف مذموم منصوبوں میں بھارتی حکام کی مدد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آسیہ اندرابی او انکی دو ساتھیوں ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی کو بھی اپنے سیاسی نظر یے کی پاداش میں مسلسل نظر بند رکھا جا رہا ہے۔

محمد احسن اونتو نے کہا کہ مزاحتمی قیادت بغیر کسی عدلتی کارروائی کے برسوں سے جیل میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی انتظامیہ کسی پر بھی کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد سے متعلق قانون یو اے پی اے لاگو کر کے اسے بغیر کسی عدالتی پیشی کے جیل میں رکھ سکتی ہے۔

محمد احسن اونتو نے کہا کہ نظر بند وں کو جیلوں میں طبی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

انہوںنے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظر بندوں کی حالت زار کا نوٹس لیکر ان کی رہائی کیلئے کردار ادا کرے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے