فلسطینی علماء کونسل کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد، مراکش سے اپنے فیصلے میں نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا

فلسطینی علماء کونسل کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد، مراکش سے اپنے فیصلے میں نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا

فلسطینی علماء کونسل کی جانب سے ایک احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا جس میں نے مراکش کی حکومت اور فرمانروا سے مطالبہ کیا گیاکہ وہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کرنے کا فیصلہ واپس لیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں فلسطینی علماء کی طرف سے ایک احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا، غزہ کی پٹی میں فلسطینی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر منعقدہ مظاہرے سےخطاب میں علماء نے کہا مراکش سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کرنے کا فیصلہ واپس لے۔

علما نے مراکشی عوام کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے حکومتی اعلان کی مخالفت کا خیر مقدم کیا اور کہاکہ مراکش کی عوام اب بھی فلسطینی قوم کے ساتھ ہیں‌۔ ہم مراکشی قوم کے فلسطینی قوم کی حمایت میں موقف کی تحسین کرتے ہیں۔

اس موقعے پر مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر مراکشی قوم کے موقف کی حمایت اور مراکشی حکومت کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے اعلان کی مذمت میں نعرے درج تھے۔

مظاہرے سے خطاب میں فلسطینی علماء رابطہ کونسل کے چیئرمین مروان ابو راس نے کہا کہ ہم مراکش کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کی مذمت کرتے ہوئے رباط سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صہیونی ریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کا فیصلہ واپس لے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے