مراکش کی سیاسی جماعت عدل واحسان نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے حکومتی فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا

مراکش کی سیاسی جماعت عدل واحسان نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے حکومتی فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا

مراکش کی ایک بڑی سیاسی جماعت عدل واحسان نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے حکومتی اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق مراکشی سیاسی جماعت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مراکشی رجیم کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا اعلان غیر ذمہ دارانہ اور ناقابل قبول ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم اسرائیل کو ایک غیرقانونی اور غاصب ریاست قرار دیتے ہیں جس  نے بندوق کے ذریعے فلسطینی قوم پر ظالمانہ تسلط جما رکھا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مراکشی حکومت کا اسرائیل کے ساتھ تعلقات سے متعلق فیصلہ مراکش کےتاریخی اور اصولی موقف سے انحراف، فلسطینی بھائیوں کے ساتھ نا انصافی اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور حق واپسی جیسے بنیادی حقوق کی حمایت سے دستبرداری کے مترادف ہے۔

عدل واحسان کی طرف سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم حکومت کے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق فیصلے کی مخالفت کرتے ہیں اور ملک کی تمام زندہ ضمیر قوتوں سے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے خلاف مظاہروں کی اپیل کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے