جمال خاشقجی کا قتل محمد بن سلمان کے لیئے مہنگا ثابت ہوا، امریکہ کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے

جمال خاشقجی کا قتل محمد بن سلمان کے لیئے مہنگا ثابت ہوا، امریکہ کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے

ریاض (پاک صحافت) امریکہ کی جانب سے جمال خاشقجی قتل کیس کی رپورٹ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ذمہ دار ٹھہرانے پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات نازک موڑ پر آگئے ہیں اور سعودی عرب کے لیئے یہ ایک بڑا دھچکا سمجھا جارہا ہے اور یہ قتل محمد بن سلمان کو کافی مہنگا پڑ سکتا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن سابقہ انتظامیہ کے برخلاف سعودی عرب کے خلاف سخت گیر موقف رکھتے ہیں اور سی آئی اے کی حالیہ رپورٹ سے ان کی پالیسی کو مزید تقویت ملی ہے۔

اگرچہ سعودی حکام نے ترکی میں صحافی کے قتل کی کارروائی میں شہزادہ محمد کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے لیکن محمد بن سلمان کے دیئے گئے بیان اور دیگر شواہد سے یہ بات بالکل واضح ہے کہ جمال خاشقجی کا قتل سعودی ولیعہد کے حکم پر ہی کیا گیا تھا۔

مزید برآں امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے جمال خاشق جی کے قتل کی منظوری دی تھی، رپورٹ میں محمد بن سلمان کو انٹیلی جنس ایجنسیوں اور سیکورٹی فورسز پر حاصل اختیار ات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ولی عہد کی منظوری کے بغیر اس طرح کا آپریشن انجام ہی نہیں دیا جاسکتا تھا۔

اس رپورٹ کے جواب میں جواب میں سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں غلط معلومات شامل ہیں، ریاض حکومت نے خاشقجی کے قاتلوں پر مقدمہ چلانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے۔

عدالتوں نے متعلقہ افراد کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے انہیں سزائیں سنائیں اور خود جمال خاشقجی کے اہل خانہ نے ان سزاؤں کا خیر مقدم کیا تھا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ نے قتل میں مبینہ طور پر ملوث 76 سعودی شخصیات پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، تاہم فہرست میں شامل کسی کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے اجرا کے بعد سے وائٹ ہاؤس کی انتظامیہ خاموش ہے اور ممکنہ طور پر ان پابندیوں کا شہزادہ محمد بن سلمان پر بھی گہرا اثر پڑے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر جوبائیڈن یمن میں سعودی عرب کی زیرقیادت جنگ میں امریکی ہتھیاروں کا استعمال معطل کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکا سے ہتھیار نہ ملنے کی صورت میں سعودی قیادت اپنی دفاعی اور سیکورٹی ضروریات پوری کرنے کے لیے روس اور چین کی جانب دیکھنے اور ان سے شراکت پر مجبور ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے