ماسکو (پاک صحافت) روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے الزامات ایرانی تعلقات کو القاعدہ سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیشہ ایک علمبردار رہا ہے، یہ بات ماریا زاخارووا نے ایک انٹرویو میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ شواہد کی بنا پر اسلامی جمہوریہ ایران دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور وہ اس رجحان کے خلاف سنجیدہ لڑائی میں ایک علمبردار ہے۔
زاخارووا نے کہا کہ القاعدہ کے ساتھ ایران کے ممکنہ رابطے پر کوئی معلومات نہیں ہے اور ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک ایماندار اور سنجیدہ ملک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بہت ساری شواہد موجود ہیں جن سے ایران خصوصا شام اور عراق میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کی سنجیدہ کوششوں کی نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام ایران کے دہشت گردوں کے خلاف موثر جنگ پر خاموش ہیں اور اس طرز عمل سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایران کے بارے میں حقائق کو کالا کرنا چاہتے ہیں۔
روسی ترجمان خارجہ نے 2021 میں تہران ماسکو تعلقات کے مستقبل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں مختلف شعبوں میں مستقل طور پر تعلقات کو فروغ دیں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماسکو اور تہران کے تعلقات باہمی احترام اور اچھے ہمسایہ پر مبنی ہیں، دونوں فریق باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روسی فریق ایرانی شراکت داروں کے ساتھ اعتماد پر مبنی مذاکرات کا تسلسل اور بین الاقوامی، علاقائی اور دوطرفہ امور پر اعلی سطح پر باقاعدہ رابطے کا تحفظ چاہتا ہے۔
انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ روس ایران کے ساتھ معاشی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے تیار ہے کیونکہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مناسب امکانات اور سہولیات موجود ہیں۔
ایرانی عہدیداروں کے مطابق، ایران اور روس کا متعدد عالمی امور کے بارے میں یکساں نقطہ نظر ہے۔