مقبوضہ کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کررہی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق حریت فورم نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں پوری مقبوضہ وادی میں حریت کارکنوں اور نوجوانوں کی گرفتاریوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ کشمیریوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔
حریت فورم نے افسوس ظاہر کیا کہ برسہابرس سے جیلوں میں بند حریت رہنمائوں ، کارکنوں ،نوجوانوں اور میر واعظ فاروق سمیت گزشتہ برس اگست سے گھروں میں نظر بند افراد کو رہا کرنے کے بجائے قابض انتظامیہ نے گرفتاریوں کی ایک نئی لہر شروع کر دی ہے اور وہ حریت کاکنوں کو ان کے سیاسی نظریے کی وجہ سے ہراساں کر رہی ہے۔
بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بارہمولہ میں صحافیوں پر تشدد کی بھی مذمت کی گئی، حریت فورم نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں پر اپنی آواز بلند کریں اور غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔