مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کی بھارت کو للکار، کہا شیر کشمیر کا بیٹا ہوں کسی سے نہیں ڈرتا

مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کی بھارت کو للکار، کہا شیر کشمیر کا بیٹا ہوں کسی سے نہیں ڈرتا

مقبوضہ کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بی جے پی اور بھارتی حکومت کو للکارتے ہوئے کہا ہے کہ میں شیر کشمیر کا فرزند ہوں کسی سے ڈرنے والا ہوں نہ کسی کے سامنے سرجھکانے والا ہوں۔

 انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ  ہمیں ایک بڑے مقصد کے لئے الائنس بنا کر بہت بڑی قربانی دینا پڑی، جو لوگ 90 کی دہائی میں کہتے تھے کہ نیشنل کانفرنس ختم ہوگئی، وہ پھر میرے ہی پاؤں پکڑنے لگے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز پارٹی ہیڈ کوارٹر ’نوائے صبح‘ میں پارٹی کارکنوں سے اپنے خطاب کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ فاروق عبداللہ سر جھکائے گا، میں صرف اپنے پرور دگار کے سامنے سر جھکاؤں گا، میں ڈرنے والا نہیں ہوں، یہ لوگ فاروق عبداللہ کو نہیں جانتے ہیں، میں شیر کشمیر کا بیٹا ہوں، میں ڈرنے والا نہیں ہوں اور آپ لوگوں کو بھی ڈرنا نہیں چاہئے۔

فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ’’90 کی دہائی میں جب ملی ٹنسی شروع ہوئی تو لوگ کہتے تھے کہ نیشنل کانفرنس ختم ہوگئی، نرسمہا راؤ کہا کرتے تھے کہ نیشنل کانفرنس کا کہیں وجود ہی نہیں ہے، لیکن پھر ڈھونڈتے ڈھونڈتے میرے پاؤں پڑ گئے کہ ہمیں اب بچاؤ۔

فاروق عبداللہ نے حضرت نوحؑ کی کشتی کے واقعے کا تفصیلی تذکرہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ فاروق عبداللہ رہے یا نہ رہے لیکن اللہ ہماری کشتی کو پار لگا دے گا، لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم میں ایمان کا جذبہ موجزن ہونا چاہئے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ  ہماری جماعت نے ہمیشہ لوگوں کی خدمت کی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی، سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ڈی ڈی سی انتخابات سے ہمیں یہ دیکھنے کا موقع ملا کہ ہم کہاں کھڑے ہیں اور ہم میں کیا کمزوریاں ہیں۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ آزمائشیں آتی رہتی ہیں اور اگر آزمائش نہ آتی تو میں بھی جیلوں اور بندشوں کے دوران قرآن مجید کی تفسیر نہیں پڑھتا۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

ایک سروے کے نتائج کے مطابق: 53% امریکی نیتن یاہو پر اعتماد نہیں کرتے

پاک صحافت ایک سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 53 فیصد امریکی صیہونی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے