تل ابیب (پاک صحافت) فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں کے خوف سے صہیونی فوج میں خود کشی کے واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے،ایک رپورٹ کےمطابق گذشتہ برس اسرائیلی فوج کے 9 اہلکاروں نے خود کشی کی جب کہ مجموعی طور پر گذشتہ برس 28 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے۔
اسرائیل کے عبرانیٹی وی چینل کے اے این کے مطابق فوج کے ہیومن ریسور ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس 9 اسرائیلی فوجیوںنے خود کشی کی، خود کشی کے دیگر اسباب میں ایک بڑی وجہ فلسطینی مزاحمت کا خوف بھی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2020ء میں 9 اور 2019ء میں 12 فوجیوں نے خود کشی کی تھی۔
دوسری جانب فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے علاقے دیر نظام میں فلسطینیوں کی سنگ باری کے نتیجے میں ایک یہودی آباد کار خاتون شدید زخمی ہوگئی۔
عبرانی نیوز ویب سائٹ’0404′ کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی شام پیش آیا، دیر نظام میں فلسطینیوں کی سنگ باری کے نتیجے میں ایک خاتون زخمی ہوگئی جس کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق زخمی ہونے والی خاتون آباد کار نفیہ زوف یہودی کالونی کی رہائشی ہے، اس کے سر میں پتھر لگنےسے شدید چوٹ لگی ہے اور اسے مغربی رام اللہ کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق خاتون، فلسطینیوں کی سنگ باری کے نتیجے میں زخمی ہوئی ہے، اسے دیر نظام کے مقام پر فلسطینیوں نے مظاہرے کے دوران سرمیں پتھر مار کر شدید زخمی کیا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ واقعہ حلمیش یہودی کالونی کے قریب شاہراہ 465 پر پیش آیا۔ اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق خاتون کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا ہے تاہم اس کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔