طالب علم

جرمنی کی کولون یونیورسٹی نے اسرائیل پر تنقید کے باعث امریکی فلاسفر کی دعوت منسوخ کر دی

پاک صحافت جرمنی کے تعلیمی مراکز بھی ناجائز صیہونی حکومت پر تنقید کو پسند نہیں کر رہے ہیں۔

پارسٹڈی-نینسی فریزر، جسے کولون یونیورسٹی میں البرٹ میگنس پروفیسر شپ کے لیے مدعو کیا گیا تھا، اس کی دعوت کو یونیورسٹی نے منسوخ کر دیا تھا۔

صیہونیوں کی طرف سے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جس طرح کے جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے اس پر دنیا کے ہر طبقے سے تنقید کی جا رہی ہے۔ ان نقادوں میں سے ایک نیناوی فریزر ہیں جو ایک مشہور مفکر اور فلسفی ہیں۔ نینسی فریزر ایک بائیں بازو کی فیمینسٹ فلسفی ہے۔

7 اکتوبر کے بعد سے جرمنی میں خاص طور پر سائنسی مراکز میں اظہار رائے کی آزادی میں کمی آئی ہے۔ تاہم اس سے پہلے بھی جرمنی کی اکیڈمیوں میں اسرائیل پر تنقید اور اس غیر قانونی حکومت کا بائیکاٹ برداشت نہیں کیا جاتا تھا۔

غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کی پرتشدد کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔ صیہونیوں کی ان کارروائیوں میں اب تک 33 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 75 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ اسرائیل کے قیام کا منصوبہ 1917 میں برطانوی استعمار کی سازش کے تحت تیار کیا گیا تھا تاہم دنیا کے دیگر ممالک سے یہودیوں کی سرزمین فلسطین کی طرف ہجرت کے بعد 1948 میں ناجائز صیہونی حکومت کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس وقت سے لے کر اب تک صہیونیوں کی طرف سے فلسطینیوں کی سرزمین پر قبضے اور ان کی نسل کشی کا سلسلہ مختلف انداز میں جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے