افریقہ

جنوبی افریقہ نے غزہ پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے

پاک صحافت بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے وفد نے غزہ میں قحط کے خاتمے کے لیے صیہونی حکومت کو عدالت کے حکم کا خیر مقدم کیا ہے۔

الجزیرہ سے پاک صحافت کی جمعہ کی صبح کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے وفد کے ترجمان نے کہا: “عدالت کا نیا حکم اسرائیل کو اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کرنے کا پابند کرتا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا: نئے عدالتی فیصلے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی آنروا کے ساتھ اسرائیل (حکومت) کا تعاون بھی شامل ہے۔

جنوبی افریقی وفد کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل عدالتی احکامات کی تعمیل نہیں کرے گا اس لیے اس کے اتحادی اس پر دباؤ ڈالیں۔

بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے ججوں نے جمعرات کو متفقہ طور پر اسرائیلی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ کے فلسطینی باشندوں کے لیے بنیادی خوراک کی بلا تاخیر آمد کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اور موثر اقدامات کرے۔

صیہونی حکومت کے نام اپنے حکم میں عالمی عدالت انصاف کے ججوں نے لکھا: اس عدالت نے مشاہدہ کیا ہے کہ غزہ کے فلسطینی نہ صرف غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں بلکہ اس علاقے میں قحط بھی پڑ رہا ہے۔

یہ نئے اقدامات جنوبی افریقہ کی درخواست پر اور اسرائیلی حکومت کے خلاف ملک کی شکایت کے ایک حصے کے طور پر تجویز کیے گئے ہیں۔ اس عدالت نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے معاملے کا جائزہ لے گی۔

ارنا کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر وولکر ترک نے جمعرات کے روز صیہونی حکومت کو غزہ میں انسانی بحران پیدا کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ غزہ میں قحط مسلط کرنا “جنگی جرم” ہے۔

بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا: اس بات کے مصدقہ شواہد موجود ہیں کہ اسرائیل غزہ میں قحط کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فوجی

فلسطینی بچوں کے خلاف جرمن ہتھیاروں کا استعمال

پاک صحافت الاقصیٰ طوفان آپریشن کے بعد جرمنی کے چانسلر نے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے