انڈونیشیا چرچ

انڈونیشیاکے چرچ پر خودکش حملہ آور جوڑے کی شناخت ہوگئی

مکاسر{پاک صحافت} مشتبہ عسکریت پسندوں کے ساتھ تعلق رکھنے والے نئے شادی شدہ جوڑے نے عیسائی تقریب کے دوران ایک رومن کیتھولک گرجا گھر کے باہر خود کش حملہ کیا تھا جسکے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوگئے اور چرچ اور قریبی عمارتوں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں تھیں۔

قومی پولیس کے ترجمان ارگو یوونو نے پیر کو بتایا تھا کہ اس جوڑے کی شادی چھ ماہ قبل ہوئی تھی اور پولیس مکاسر میں ان کے گھر پر تفتیش کر رہی تھی۔

پولیس نے جوڑے کا نام بتانے سے انکار کردیا ہے۔ جوڑے کے مقامی پڑوسیوں نے بتایا کہ دونوں کی عمریں 23 سے 26 سال کے درمیان تھیں۔

حملہ آوروں نے اس وقت خود بم سے اڑایا جب ان کی مڈبھیڑ چرچ کے باہر محافظوں سے ہوئی۔

ماکاسر سٹی پولیس چیف وٹنو اروپ لکسانہ نے بتایا کہ پریشر ککروں میں دھماکہ خیز مواد اور ناخن تھے۔ پولیس نے حملہ آوروں کی شناخت کے تعین کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ کروائے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جوڑا جیماہ انشورت دولہ کا رکن تھا جس نے دولت اسلامیہ کے گروپ سے بیعت کی تھی جو خود بھی انڈونیشیا میں یکے بعد دیگرے خود کش بم دھماکوں میں ملوث رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

یونیورسٹی

اسرائیل میں ماہرین تعلیم بھی سراپا احتجاج ہیں۔ عبرانی میڈیا

(پاک صحافت) صہیونی اخبار اسرائیل میں کہا گیا ہے کہ نہ صرف مغربی یونیورسٹیوں میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے