بائیڈن

امریکا کا عراقی سیکیورٹی فورسز پر حملہ، بغداد حکومت کا کہنا ہے کہ دوطرفہ تعلقات خطرے میں ہیں

پاک صحافت امریکی فوج کے حملے میں ایک عراقی سکیورٹی اہلکار ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔ عراقی حکومت نے اس حملے کو دشمنی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

بغداد حکومت نے منگل کے روز اپنے بیان میں کہا کہ عراقی سکیورٹی فورسز پر امریکی حملے میں ایک سکیورٹی اہلکار ہلاک اور عام شہریوں سمیت 18 افراد زخمی ہوئے اور کہا کہ عراق کی قومی خودمختاری پر اس حملے کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔اس سے یقینی طور پر دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچے گا۔ تعلقات.

منگل کی صبح امریکی فوج نے سیکیورٹی فورسز کے تین ٹھکانوں پر بمباری کی اور دعویٰ کیا کہ ان مقامات سے امریکی فوجی اڈوں پر حملے کیے گئے۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ یہ حملے اربیل ایئر بیس پر حملے کا جواب ہیں جس میں تین امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔ امریکی حملہ ایک ضروری کارروائی تھی جس کا مقصد حملے کرنے والی تنظیموں کی طاقت کو کم کرنا تھا۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے حزب اللہ بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے اہداف کو نشانہ بنایا ہے، جو عراقی فورس حشد الشعبی کا حصہ ہے۔

امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ ہم کشیدگی نہیں چاہتے لیکن اپنے لوگوں اور اداروں کے تحفظ کے لیے ضروری کارروائی کریں گے۔

حالیہ دنوں میں عراق کے اندر امریکی فوجی اڈوں پر کئی حملے ہو چکے ہیں۔ یہ حملے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں عام شہریوں کے قتل عام کی امریکی حمایت کے جواب میں کیے گئے۔

امریکی حکومت ایران پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ اپنی اتحادی قوتوں کے ذریعے امریکی فوجی اڈوں پر حملے کر رہا ہے لیکن ایران نے بارہا کہا ہے کہ خطے میں اس کی اتحادی قوتیں اپنے متعلقہ ممالک کے قومی مفادات کے تحت کام کر رہی ہیں اور ان کے فیصلوں میں ایران کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

یونیورسٹی

اسرائیل میں ماہرین تعلیم بھی سراپا احتجاج ہیں۔ عبرانی میڈیا

(پاک صحافت) صہیونی اخبار اسرائیل میں کہا گیا ہے کہ نہ صرف مغربی یونیورسٹیوں میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے