امریکہ

اسرائیل کو ہتھیار نہ دینے کے مطالبات بھی امریکہ کے اندر سے اٹھنے لگے

پاک صحافت امریکہ کی ریاست ورمونٹ سے تعلق رکھنے والے معروف سینیٹر برنی سینڈرز نے واشنگٹن سے اسرائیل کے لیے فوجی امداد روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

الجزیرہ ٹی وی چینل کے مطابق امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے گزشتہ روز اس ملک کے صدر جو بائیڈن کو ایک خط بھیجا ہے۔

بدھ کو بھیجے جانے والے اس خط میں انہوں نے بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیل کو دی جانے والی فوجی امداد بند کی جائے۔ سینڈرز نے اپنے خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ ہم وہاں بہت زیادہ نقصان دیکھ رہے ہیں اور ساتھ ہی بہت بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی بھی دیکھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ نہ صرف ایک انسانی المیہ ہے بلکہ ایک بڑے پیمانے پر جنگی جرم بھی ہے۔

امریکی سینیٹر نے اسرائیل کو دس بلین ڈالر کی فوجی امداد کے اپنے ملک کے منصوبے پر کڑی تنقید کی۔ سینڈرز کے مطابق غزہ میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ امریکی ہتھیاروں اور بموں سے ہو رہا ہے۔ ہم نے یہ سب امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم بھی اس نسل کشی کے ساتھی ہیں۔

واضح رہے کہ سی بی ایس نیوز اور یوگاو سروے آرگنائزیشن کی جانب سے کیے گئے تازہ ترین سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 61 فیصد امریکی عوام غزہ کے حوالے سے جو بائیڈن کی پالیسی سے مطمئن نہیں ہیں۔ غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد اب 19 ہزار تک جا رہی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے